کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ٹیکسٹ بک بورڈ کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، پرنسیپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر عمران زرکون، سیکرٹری ایجوکیشن محمد صالح ناصر، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون، چئیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ گلاب خان خلجی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں درسی نصاب کو قومی نصاب سے ہم آہنگ کیا جاررہا ہے اور نئی چھپنے والی کتب میں ہر صفحے پر اسکیننگ بار کوڈ بھی درج کیا جاررہا ہے تاکہ اساتذہ کسی بھی رہنمائی کے لئے آن لائن پورٹل سے رجوع کرسکیں۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا نئے سال کے لئے سرکاری درسی کتب رواں سال دسمبر تک چھپ کر مکمل ہوجائیں گی۔
امسال صاف شفاف ملک گیر پیشکشوں کی طلبی کے ذریعے کتب اشاعت کا کام قابل بھروسہ ساکھ کی حامل فرمز کو دیا گیا ہے اور پیشکشوں میں کم بولی دینے والی فرم کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔
اس طرح آئندہ سال نہ صرف 75 کروڑ روپے کی براہ راست بچت ہوگی بلکہ سالانہ مہنگائی کے موازنے اور دیگر اخراجات کو ملا کر مجموعی طور پر یہ بچت ایک ارب روپے کی ہوگی۔
بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ونگ قائم کیا گیا ہے جو مسلسل تحقیقی امور پر نظر رکھے گا۔
وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نصاب کی تشکیل اور دیگر تحقیقی و ترقیاتی سرگرمیوں پر چئیرمین گلاب خان خلجی کی کارکردگی کو سراہا۔
اور محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی کہ سرکاری کتب کی اسکولوں میں بروقت ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔
اس ضمن میں ڈائریکٹیوریٹ آف اسکولز اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کتب کی اضلاع میں یونین کونسل کی سطح پر بروقت ترسیل کا قابل عمل میکنزم تشکیل دیکر اپنی سفارشات دس یوم کے اندر پرنسیپل سیکرٹری آفس میں جمع کرائیں۔
وزیر اعلٰی نے کہا کہ بلوچستان کے بچوں کو جدید تحقیق پر مبنی نصاب پڑھایا جائے۔
اب ہمیں الف انار اور “ب” بکری سے نکلنا ہوگا۔
ہمیں بلوچستان کے بچے کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اسلام آباد اور لاہور کے طالب علم کا مقابلہ کرسکے۔
وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اچھے افسران کی حوصلہ افزائی کریں گے اور کم از کم موجودہ حکومت میں ان کی تعیناتی کے دورانیہ کو تحفظ دیا جائے گا۔
افسران کسی بلیک میلنگ میں نہ آئیں اور مثبت اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھیں۔
مستقبل میں ان اصلاحات کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کریں گے۔
ہماری خواہش ہے کہ مثبت اقدامات کا تسلسل مستقبل میں بھی برقرار رہے۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے اقدامات کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے سراہتے ہوئے اپنانے کا اعادہ کیا ہے۔
ہماری موجودہ صوبائی حکومت کی تعلیمی اصلاحات کو دوسرے صوبوں میں سراہا اور اپنایا جاررہا ہے۔
یہ ایک نئی تاریخ ہے۔
ہم پرعزم ہیں کہ جس قدر ممکن ہوسکا اپنے دور حکومت میں تعلیم کے شعبے میں بہتری اور مجموعی گورننس کے نظام کو بہتر بنائیں گے۔
اجلاس کے اختتام پر وزیر اعلٰی بلوچستان نے اعلیٰ کارکردگی پر چئیرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ گلاب خان خلجی کو حسن کارکردگی سرٹیفکیٹ بھی دیا۔
Leave a Reply