چین نے پہلی خاتون سائنسدان سمیت 3 خلا بازوں کو اپنے اسپیس اسٹیشن میں کامیابی سے پہنچا دیا ہے۔
تینوں خلا بازوں کو 31 اکتوبر کو چینی اسپیس اسٹیشن روانہ کیا گیا تھا اور ان کا سفر 6 گھنٹے تک جاری رہا۔
یہ تینوں وہاں 6 ماہ تک قیام کریں گے اور اس دوران مختلف تجربات اور اسپیس واک کریں گے۔
اس مشن میں شامل جوہری راکٹوں کی سائنسدان وانگ ہوزی نے نئی تاریخ رقم کی ہے کیونکہ وہ چین کی پہلی سویلین خاتون خلا باز ہیں۔
وہ اسپیس اسٹیشن میں اپنے قیام کے دوران مستقبل کے راکٹوں کے نئے انجنوں پر ابتدائی تحقیق کریں گی۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ خلا باز بننے کا موقع ملنے پر حیران رہ گئی تھیں کیونکہ انہوں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے۔
ان تینوں کو شینزو 19 مشن کے ذریعے تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن میں پہنچایا گیا۔
چینی اسپیس اسٹیشن میں پہلے سے موجود 3 افراد 4 نومبر کو زمین واپس آئیں گے۔
خیال رہے کہ چین کی جانب سے پہلا انسان بردار مشن 2030 تک چاند پر بھیجے جانے کا امکان ہے۔
چین 2035 تک چاند پر اپنی مستقل بیس قائم کرنے کا خواہشمند ہے جبکہ وہ چاند کے گرد بھی ایک اسپیس اسٹیشن تعمیر کرنا چاہتا ہے۔
Leave a Reply