کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر معصوم بچوں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بنایا واقعہ پر دکھی ضرور ہیں
لیکن دہشت گردی کی بیج کنی کے خلاف ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے اور ایسی بزدلانہ حرکتوں سے خوفزدہ ہوکر اپنے تعلیمی ادارے ویران نہیں ہونے دیں گے بلوچستان کے ذہین طالب علموں کو دنیا بھر کے مایہ ناز تعلیمی اداروں میں تعلیمی مواقع فراہم کررہے ہیں،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج کوئٹہ میں طالبات کو لیپ ٹاپ فراہمی کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے گرلز کالج میں ہائی ٹیک لیب کے قیام ، بچیوں کو 50 پنک اسکوٹیز اور میرٹ پر مزید لیپ ٹاپ کی فراہمی کا اعلان بھی کیا ،
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی بچیوں کو خود اعتمادی دیکر انہیں تعلیم و ترقی کے اعلیٰ مواقع دینا چاہتے ہیں چالیس روز قبل ہم نے طالبات کو لیپ ٹاپ فراہمی کا اعلان کیا تھا آج اس وعدے کی تکمیل ہوررہی ہے پروفیسر ناظمہ طالب سے منسوب فیکلٹی بلاک کی تعمیر پر بھی جلد کام شروع کردیا جائے گا
اور یہ ایک سال کے اندر اندر پایا تکمیل تک پہنچایا جائے گا، ہماری خواہش ہے کہ یہ ادارہ صوبے کا مثالی تعلیمی ادارہ بنے اس مقصد کیلئے مکمل حکومتی سرپرستی کریں گے طالبات محنت کریں اور پوری لگن سے اپنے روشن مستقبل کی تگ و دو کرتے ہوئے پوری دنیا میں پاکستان اور بلوچستان کا نام روشن کریں ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ اور معاشرے کا باوقار فرد بنانا چاہتے ہیں دوسری جانب دہشت گرد نوجوانوں کو ورغلا کر ریاست کے خلاف زہر بھر رہے ہیں اور انہیں خود کش بنا رہے ہیں فیصلہ بلوچستان کی عوام اور نوجوانوں نے کرنا ہے کہ وہ کیسا مستقبل چاہتے ہیں
ہم تعلیم اور شعور کے ذریعے دہشت گردوں کو شکست دیں گے مستونگ واقعہ کے رد میں ہر طالبہ واضح پیغام دے کہ بلوچستان کے نوجوان دہشت گردی کو مسترد کرتے ہوئے ایسی ہر تخریبی سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ باہر بیٹھے دہشت گرد نوجوانوں کو بلوچستان کی پسماندگی کے نام پر ورغلاتے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے حربے استعمال ہوتے ہیں
ریاست کے خلاف منظم مہم چلائی جاتی ہے جس کی ایک مثال گزشتہ دنوں شنگھائی تعاون تنظیم کی عالمی کانفرنس کے دوران ایک طالبہ سے مبینہ زیادتی کا بے بنیاد سوشل میڈیا پروپیگنڈا بھی ہے
جس کا عملاً کوئی وجود نہیں تھا یہ صرف ملک کو بدنام کرنے کی ایک سازش تھی، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی ترقی کے لئے پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے
جس کے تحت میٹرک تا پی ایچ ڈی طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے بھرپور مواقع فراہم کئے جاررہے ہیں اس پروگرام میں سویلین شہداء اور اقلیتوں کے لئے بھی غیر معمولی کوٹہ مختص کیا گیا ہے
سولہ سال بعد ہم اپنے عہدوں پر نہیں ہوں گے لیکن اقلیتوں سمیت بلوچستان کے سینکڑوں طالب علم دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہوں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے ہمیں رشوت خوری اور کرپشن کو روک کر ترقی کے ثمرات عام بلوچستانی تک پہنچانے ہوں گے گڈ گورننس کے ذریعے سرکاری اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرکے ہی مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے روز اول ہم نے اسمبلی فلور پر واضح کیا تھا کہ بلوچستان میں اب کوئی نوکری نہیں بکے گی الحمدللہ ہم اپنی پختہ کمٹمنٹ پر قائم ہیں اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کرپشن کی روک تھام کیلئے اقدامات کو بار آور بنایا جائے، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہمیں اپنی طالبات سے روشن مستقبل کی بہت سی امیدیں وابستہ ہیں
اور ہم اپنی بچیوں کو بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں اس وقت بلوچستان میں پانچ ڈپٹی کمشنر اور ایک اسسٹنٹ کمشنر انتظامی امور کی انجام دہی کررہی ہیں اور اپنی صلاحیتوں سے انہوں نے اچھی ایڈمنسٹریٹرز ہونے کا عملی ثبوت دیا ہے وہ دن بھی آئے گا جب بلوچستان کی وزیر اعلیٰ ایک خاتون ہوں گی تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بلوچستان میں تعلیمی ترقی اور اصلاحات کے لیے جاری اقدامات کو سراہا اور گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ ڈگری کالج کے تدریسی اسٹاف اور طالبات کے لئے لیپ ٹاپ کی فراہمی اور ادارے کی ترقی کے لئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے قیام کے اعلان پر مسرت کا اظہار کیا تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پوزیشن ہولڈر طالبات کو لیپ ٹاپ دئیے جبکہ ادارے کی سابق سربراہ راحیلہ رمضان کی طویل تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں بھی لیپ ٹاپ دیا تقریب میں طالبات نے لیپ ٹاپ کی فراہمی پنک اسکوٹیز کی فراہمی کے اعلان اور کالج میں ترقیاتی منصوبوں پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کیا اور ان اقدامات کو تعلیم نسواں کی ترویج کی جانب تاریخی اور غیر معمولی اقدام قرار دیا۔
Leave a Reply