|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 37 فلسطینی شہید ہو گئے۔

 بیتِ لاحیہ میں ایک گھر پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہو گئے، غزہ شہر کے تفح محلے میں ایک گھر پر حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا ہے کہ وسطی دیر البلاح میں ایک خیمے پر حملے میں 2 فلسطینی شہید ہوئے۔

وسطی عز زاویدہ میں ایک خیمے پر حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ خان یونس میں خیموں پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال پر دوسرے دن بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں نوزائیدہ بچے، مریض اور اسپتال کا عملہ شامل ہے۔

ڈائریکٹر آف نرسنگ کمال عدوان اسپتال نے بتایا کہ اس وقت اسپتال میں صرف 4 ڈاکٹرز اور 50رضاکار موجود ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نےگزشتہ ہفتے اسپتال کے عملے کو حراست میں لیا ہے، زیرِ حراست عملے میں سرجن، نیورولوجسٹ اور ماہرین اطفال شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک ڈرون حملہ بھی کیا جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید ہو گئے۔

اس کے علاوہ اسرائیلی آبادکاروں نے مغربی کنارے کے متعدد گھر اور گاڑیاں جلا دیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کی کئی تنظیمیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

اس حوالے سے فلسطینی حکّام کا یہ کہنا ہے کہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر 12 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر رہا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ کی موجودہ صارتحال پر بات چیت کے لیے اسرائیلی وزیر دفاع سے رابطہ کیا۔

امریکی محکمۂ خارجہ نے بتایا کہ امریکا نے اسرائیل پر غزہ میں انسانی امداد بڑھانےکے اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔

شامی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے شام میں بھی جاری ہیں اور ان حملوں سے دمشق کے شہری علاقوں کو نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب عراقی مزاحتمی گروپ نے بھی اسرائیلی شہر حیفہ پر 3 ڈرون حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *