نوکنڈی: پاک افغان و پاک ایران بارڈر کھولنے کے تمام تر دعوے و وعدے بے سود بارڈرز کی مسلسل بندش نے سرحدی علاقوں کے لوگوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا کر رکھ دیا
تفصیلات کے مطابق نوکنڈی اور ضلع چاغی سمیت پورے رخشان ڈویژن کے لوگوں کا ذریعہ معاش پاک افغان و پاک ایران بارڈر کے کاروبار سے منسلک ہے سرحدی علاقوں کے ہزاروں افراد صدیوں سے بارڈر پر اپنا کاروبار کرکے اپنا گزر بسر کر رہے ہیں
مگر گزشتہ کہی مہینوں سے پاک افغان بارڈر اور پاک ایران بارڈر کی مسلسل بندش نے سرحدی علاقوں کے لوگوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا کر رکھ دیا ہے
علاقے کے کاروباری حلقوں اور قبائلی عمائدین نے بارڈرز کھولنے کے حوالے سے جمہوری احتجاج کے ساتھ ساتھ علاقائی نمائندگان سیکورٹی حکام سمیت دیگر زمہ داران سے بارڈر کے حوالے سے گفتگو کمشنر رخشان ڈویژن کے دورہ ڈسٹرکٹ چاغی کے موقع پر کاروباری شخصیات کی ملاقات علاقے کے منتخب عوامی نمائندوں سے بات چیت سمیت تمام ذرائع استعمال کیے
مگر تمام تر دعوے و وعدے بے سود ثابت ہوگئے نہ پاک افغان بارڈر سے متصل چاربان گیٹ کھول دیا گیا نہ نور وہاب گیٹ اور نہ ہی راجے روتک کراسنگ پوائنٹ جس کے سبب ہزاروں لوگوں کے امیدیں دم توڑ گئے
علاقے کے قبائلی رہنماں و کاروباری حلقوں نے وفاقی حکومت اور ائی جی ایف سی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کے مجبوریوں کو مدنظر رکھ کر پاک افغان و پاک ایران بارڈرز کھولنے کیلئے اقدامات کریں۔