|

وقتِ اشاعت :   20 hours پہلے

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی،کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اگ رہےہیں۔

اسلام آباد میں سوشل میڈیا پر وائرل فیک ویڈیوز اور اہم سیاسی امور پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ مہنگائی 78 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی، معیشت ترقی کر نہیں رہی، ترقی کرچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، انڈیکس ایک لاکھ پوائنٹس سے تجاوز کرچکا ہے، بیرون ممالک سے بھی سرمایہ کاری آرہی ہے، مہنگائی 78 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، یہ ترقی نہیں تو اور ایک کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کر نہیں رہا، ملک ترقی کر چکا ہے، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، ہم یہاں تک لائے۔

وزیر اطلاعات نے تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر پھیلائی جانے والی فیک ویڈیوز دکھاتے ہوئے کہا کہ ’یہ کہہ رہے ہیں ہم پر گولیاں چلائی گئیں، یہ گولی چلانے کا نہیں بلکہ گولی کرانے کا بیانیہ ہے، یہ سیکیورٹی فورسز کو خود نشانہ بناتے ہیں، یہ نوسز بازی کرتے ہیں‘۔

انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مبینہ طور پر رینجرز کی جانب سے کنٹینر سے گرائے گئے شہری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص منڈی بہاالدین کا رہائشی اور زندہ ہے، مگر اس کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ کنٹینر پر نماز پڑھنے والے کو گرا دیا، کنٹینر نماز پڑھنے کی جگہ نہیں، نماز پڑھنےکے لیے اسلام آباد میں بہت مساجد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو جھوٹ پر ریاست کو بدنام کرتے ہیں، ریاست مخالف بیانیہ چلایا جارہا ہے، کوئی کہتا ہے 4 ہزار لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 400 لاشیں ہیں، کوئی کہہ رہا ہے 160 لاشیں ہیں، لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کے گھر پر سو ڈیڑھ سو لاشیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاشیں نہ ہوئیں پودے ہوگئے جو جگہ جگہ اُگ رہے ہیں، قوم کے ساتھ کس طرح کا مذاق کیا جارہا ہے، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کہہ رہے ہیں کہ سب بیانیے غلط ہیں، 12 لاشیں تھیں، اب 4 ہزار کو صحیح مانا جائے یا 400 کو۔

عطا تارڑ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک بھی لاش نہیں ہے، اگر ہوتی تو سامنے آجاتی، ایسی چیزیں چھپی نہیں رہتیں، یہ اس طرح کی لاشیں ہیں جو ٹک ٹاک، فیس بک، ایکس، واٹس ایپ اور دوسرے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کی بدقسمتی ہے کہ عقل سمجھ اور فہم سے عاری افراد بھی سیاسی جماعتیں بنا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا اب تک رینجرز اور پولیس کے 4 شہید اہلکاروں کے حوالے سے مذمتی بیان نہیں آیا ہے، انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس اور اظہار ہمدردی تک نہیں کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کے مہذب ملکوں میں کوئی کلاشنکوف، غلیلیں، بنٹے، آنسو گیس کے شیل، دستی بم اور اسٹین گنوں کے ساتھ آئے تو احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی، 5 منٹ میں اندرکیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور لندن میں بیٹھ کر آوازیں اٹھانے والے بتائیں کیا وائٹ ہاؤس یاٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پر اس قسم کے ہتھیاروں سے لیس مظاہرین کو احتجاج کی اجازت دی جائے گی؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ پرامن مظاہرین نہیں تھے، یہ جدید اسلحے سے لیس جتھا تھا جو یہاں دھاوا بولنا چاہتا تھا، کیونکہ لوگ نہ ہونے کے باعث یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں اس لیے اب شرمندگی چھپانے کے لیے لاشوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف میں آپس میں نوک جھونک چل رہی ہے، کبھی بشریٰ بی بی علی امین سے لڑ رہی ہیں اور علی امین بشریٰ بی بی سے لڑ رہے ہیں، 6، 7 گروپ بن گئے ہیں اور سب ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سیف نے گزشتہ دنوں میری پریس کانفرنس کا جواب دیا، ان سے کہوں گا مجھے چپ ہی رہنے دیں، بہت ساری باتیں ایسی ہیں جو صرف آپ اور میں ہی جانتے ہیں، اگر میں نے وہ باتیں قوم کو بتا دیں تو آپ خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان نہیں رہ سکیں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *