وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ کوئی ماں اپنے بچوں کو جلاؤ گھیراؤ اور گالی گلوچ کی ترغیب نہیں دیتی، گالی گلوچ، الزام تراشی اور پگڑیاں اچھالنے کا سبق دینے والا نوجوانوں کا ہمدرد نہیں، صرف سیاسی مخالفت کی وجہ سے مجھے گالی گلوچ اور کردار کشی کی مہم کا سامنا کرنا پڑا۔
اسلام آباد میں ہونہار اسکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے مزید کہاکہ ’کیا کوئی ماں اپنے بچوں سے یہ کہے گی کہ جلادو، آگ لگادو، سر توڑ دو، ہاتھ میں ڈنڈے اور پیٹرول بم پکڑلو، اور پھر اس کے بعد اپنے بچے آرام سے بیٹھیں ہیں اور لوگوں کے بچے جیلوں میں رُل رہے ہوتے ہیں، یہ مستقبل میں آپ کے لیے بالکل بھی نہیں چاہتی، نہ یہ راستہ آپ نے اپنے لیے چننا ہے‘۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ’گالی دینا، گریبان پکڑ لینا، بڑے چھوٹے کا لحاظ نہ کرنا ہماری اخلاقیات نہیں ہیں، ہماری ایک قومی اخلاقیات اور پہچان ہونی چاہیے‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر جوانوں پر مشتمل ہے اور ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اور اگر کوئی آپ کو گالی گلوچ، الزام لگایا اور پگڑیاں اچھالنا سکھائے تو وہ آپ کا ہمدرد نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے صرف اور صرف سیاسی مخالف کی بنیاد پر گالم گلوچ اور کردار کشی کی مہم کا سامنا کرنا پڑا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں آہستہ آہستہ اتنی سخت ہوچکی ہوں اور اس آگ کی بھٹی سے گزارنے والوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ اب مجھ پر کسی گالی کسی نعرے کاکوئی اثر نہیں ہوتا، میں نے جیلیں بھی برداشت کرلیں، عدالتوں کے دھکے بھی کھائے، چار پانچ سال کوئی چھوٹا عرصہ نہیں ہوتا، مجھے اپنے مخالفین کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جنہوں نے مجھے اتنا طاقتور بنایا‘۔
مریم نواز نے نوجوان لڑکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنے بیٹوں سے کہوں گی کہ ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کرنا اور ان کی عزت کا خیال کرنا اور ان کو اچھا مقام دینا آپ کی ذمہ داری ہے، چاہے وہ آپ کی مخالف جماعت سے ہی کیوں نہ ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ والدین کے بعد آپ کی وفاؤں کا کوئی حق دار ہے تو وہ پاکستان ہے، اگر کوئی بھی آپ کو بھڑکائے، سکھائے یا بہلائے، آپ نے اپنے ملک پاکستان کے خلاف کبھی کوئی قدم نہیں اٹھانا۔
ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہوتی ہے کہ 7،8 سال بعد پاکستان کی معیشت بہتر ہورہی ہے اور ملک مسائل کے بھنور سے نکلتا ہوا نظر آرہا ہے، جب ہم برسر اقتدار آئے تھے تو ملک دیوالیہ ہوتا ہوا نظر آرہا تھا، اب پہلی بار اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ پوائنٹس سے تجاوز کر گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران تمام بزنسز ہاؤسز اور بلین ڈالرز کی کمپنیوں کے مالکان پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔
Leave a Reply