وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ لوئر کرم کے علاقے بگن میں سرکاری گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کا واقعہ ان عناصر کی کارستانی ہے، جو امن نہیں چاہتے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
علی امین گنڈاپور نے لوئر کرم میں فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود، ایف اور پولیس کے اہلکاروں اور راہ گیروں کے زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ پاک تمام زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کرم امن معاہدے کے بعد اس طرح کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ کرم میں امن کے لیے حکومت کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واضح کیا کہ لوئر کرم میں فائرنگ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واقعہ ان عناصر کی کارستانی ہے جو کرم میں امن کی بحالی نہیں چاہتے۔
یاد رہے کہ شورش زدہ ضلع کرم میں مسافر گاڑی پر فائرنگ سے متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کے نتیجے میں متحارب فریقین کے درمیان مسلح تصادم کے بعد 87 روز تک پارا چنار جانے والی سڑکیں بند رہی تھیں، جس کے بعد خیبرپختونخوا کی حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے ایک امن معاہدہ کیا گیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کرم نے تصدیق کی تھی کہ متحارب فریقین کے درمیان کامیاب امن معاہدے کے بعد مقامی افراد اور قبائلی و سیاسی قیادت پر مشتمل امن کمیٹیاں قائم کردی گئیں، ڈی سی جاوید اللہ محسود لوئر کرم میں سڑکیں کھلوانے گئے تو فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔
Leave a Reply