|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پیپلز  پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے اور اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی نوک جھونک چلتی رہتی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی سندھ ناصر حسین شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ آپس کی باتوں کو اچھی طرح ڈیل کرتے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں، جن کے اپنے اپنے نظریات ہیں، جہاں ملک کا مفاد ہوتا ہے وہاں دونوں جماعتیں اپنے مفاد کو نہیں دیکھتیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی مل کر ملک کے مفاد کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں، اتحادیوں کیساتھ ملکر ملک کو معاشی بحران اور دہشتگردی سے نکالنا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا ماضی میں 3 اڑانیں کریش ہوتے دیکھی ہیں، اُڑان پاکستان ملک کے مستقبل کا منصوبہ ہے جو سیاست سے بالاتر ہے، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، ان کے تعاون سے حکومت میں یہ پروگرام چلا رہے ہیں، اڑان پاکستان کے معاملے پر خیبر پختونخوا حکومت کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا ملک کو ٹیکنالوجی کی معیشت پر ڈالنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، پاکستان کے مستقل کا دارو مدار ایکسپورٹ پر ہے، 30 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کو 100 ارب تک لیکر جانے میں 8 یا 15 سال لگیں گے، اڑان پاکستان کے تحت ہدف کو حاصل کرنےکیلئے صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں گے، 2022 کے سیلاب کے بعد تباہی سے نکلنے میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے، اڑان پاکستان حکومت کا نہیں پاکستانی قوم کا منصوبہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا وزیر خزانہ این ایف سی کا اجلاس بلا رہے ہیں انہوں نے اعلان کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا پاکستان کو اس وقت غیر اعلانی جنگ کا سامنا ہے، سائبر اسپیس ایک نیا محاذ ہے، ہر ملک اپنے سائبر اسپیس کو محفوظ بنانےکیلئے اقدامات کر رہا ہے، آئی ٹی بزنس کا تحفظ بھی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت نے رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے بلا تعطل انٹرنیٹ فراہم کیا، 34 فیصد سافٹ وئیر ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوگئی ہے، کیا یہ اچھی بات نہیں ہے؟ منہگائی بڑھنے کی شرح 38 فیصد سے 4 فیصد پر آگئی ہے، اسٹاک مارکیٹ 30 ہزار پر تھی، اب ایک لاکھ سے اوپر جا چکی، یقیناً مسائل ہیں اور ہم ہی حل کریں گے، ملک کے اندرونی اور بیرونی مسائل سے نمٹنے کیلئے تمام اتحادیوں کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی لوگوں سے رسیدیں مانگتے تھے، ان سے مانگی گئی تو ان کی رسیدیں بوگس نکلیں، بانی پی ٹی آئی اصلی رسیدیں دکھا دیں گے تو وہ رہا ہوجائیں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *