|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہے جو کہے ملک کو آگ لگا دو اس کے بہکاوے میں نہ آنا، کسی کا ایندھن نہ بننا اور کبھی بھی ملک کے خلاف جانا نہیں جانا۔

پنجاب کے شہر ملتان میں بہاالدین ذکریا یونیورسٹی میں وظائف تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہتی ہوں طلبہ کو اے آئی، روبوٹک، سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم دی جائے، ہونہار اسکالرشپس لینے والے تمام طلبہ، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دیتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر آپ کچھ جو کچھ کرسکتے ہیں ان بچوں کے لیے وہ کرتے رہیں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور آپ کی بہت مشکور ہیں۔

طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ادراک ہے کہ والدین نے کس مشکل سے گذر کر آپ سب کو یہاں پہنچایا ہے، آج میں صرف وزیراعلیٰ نہیں بلکہ اس عہدے کے ساتھ بطور ماں آپ سب سے بات کررہی ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ تمام طلبہ کے لیے آج میں بہت خوش ہوں، انہیں میرا شکریہ ادا کرنے کی بالکل ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ سب نے اپنی محنت سے سب حاصل کیا، طالبعلموں کو سر اٹھا کر ان اسکالرشپس لینی چاہیں کیونکہ یہ آپ کی محنت کا ثمر ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ میرا نہیں بلکہ طالبعلموں اور پنجاب کی عوام کا پیسہ ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ پچھلے 76 سال میں بھی یہ پیسہ آپ کا تھا لیکن یہ آپ کو کیوں نہیں ملا؟ تقریب میں موجود کوئی طالبعلم یہ نہیں کہہ سکتا کہ اسے اسکالرشپس میرٹ کو پرے رکھ کر ملی ہیں، اسکالرشپس 100 فیصد میرٹ پر دی جارہی ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ جن کے گھروں کی ماہانہ آمدن 3 لاکھ روپے سے کم ہے ان کے لیے بچوں کی پڑھائی کے خرچے برداشت کرنا آسان کام نہیں ہے، تمام 30 ہزار اسکالرشپس 100 فیصد میرٹ پر دی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ طلبہ کو ان کی تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر اسکالرشپس دی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال 30 ہزار بچوں کو اسکالرشپس دی جارہی ہیں اور میری کوشش ہے آئندہ سال 50 ہزار طلبہ کو وظائف دوں، مستقبل میں بین الاقوامی اسکالرشپس دینے کے حوالے سے بھی کام کیا جارہا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم آچکی ہے، مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ 60 فیصد اسکالرشپس لڑکیوں نے حاصل کی ہیں، اگر کسی بھی طالبعلم کا نجی یا سرکاری ادارے میں داخلہ ہوجاتا ہے تو اس کی مکمل فیس کی ذمہ داری میری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 30 ہزار الیکٹرک بائیکس دینے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، تمام بائیکس طالب علموں کو دی گئی ہیں، میری پوری کوشش ہے کہ اس اقدام سے ماحول کو تحفظ فراہم کیا جائے، نہیں چاہتی کہ پنجاب کے لوگ آلودہ فضا میں سانس لیں، ماحول کا تحفظ ہم سب کی قومی اور سماجی ذمہ داری ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بائیک کی کمپنیوں سے بات چیت چل رہی ہے، بہت جلد چینی کمپنی پنجاب میں ای بائیکس کا مینوفیکچرنگ یونٹ لگائے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے سال طلبہ کو ایک لاکھ بائیکس مفت ملیں گی۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ طلبہ کے لیے اگلے ہفتے بلا سود قرض اسکیم متعارف کروائی جائی گی جس میں 3 کروڑ روپے تک کا قرض فراہم کیا جائے گا تاکہ طالب علم اپنے کاروبار اور اسٹارٹ اپس شروع کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتی ہوں طلبہ کو اے آئی، روبوٹک، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعلیم دی جائے تاکہ ان کا مستقبل محفوظ ہو۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا طلبہ کے آچھے مستقبل کے لیے جو کچھ ہوسکا وہ کروں گی، بہتر مستقبل کے لیے تمام رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن طلبہ کو صرف ایک نصیحت کرنا چاہتی ہوں کہ اپنے ملک کے خلاف کبھی نہیں جانا۔

مریم نواز نے نام لیے بغیر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ جو آپ کو کہے ملک کو آگ لگا دو، میٹرو بس کے جنگلے توڑ دو، سڑکیں اور کاروبار بند کردو، پیٹرول بم پھینک دو اور گولیاں چلا دو اس کے بہکاوے میں کبھی مت آنا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کا ایندھن نہیں بننا، اگر یہ بات اچھی ہوتی تو آج وہ بچے معافی مانگ کر جیلوں سے باہر نہ آتے، مجھے ان کے معافی مانگنے پر تکلیف ہوئی ہے کیونکہ وہ کسی کے بہکاوے میں آگئے، کچھ بھی ہو جائے جمہوریت میں مختلف نظریات رکھنا کوئی بری بات نہیں ہے لیکن یہ سب تہذیب کے دائرے میں رہ کر کرنا چاہیے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہماری اخلاقیات کس سمت جارہی ہیں اس حوالے سے کچھ کہہ نہیں سکتی لیکن جو ملک کے لیے دن رات محنت کررہا ہے پاکستان کا مستقبل ان کے ہاتھ میں ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *