|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

وفاقی وزیر و اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، 2025 سیاسی استحکام کا سال ہوگا، انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری آئی ہے، دنیا کا سستا ترین انٹرنیٹ ہمارے ملک میں ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا کرکٹ لیگ 2025 کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ لیگ کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، شالیمار کرکٹ گراؤنڈ جیسے خوبصورت میدان میں شائقین کو اچھا کھیل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی قومی ٹیم نے حالیہ عرصے میں بڑی فتوحات حاصل کی ہیں، چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد سے پاکستان کا تشخص مزید بہتر ہوگا، ایک عرصے بعد اتنے بڑے ایونٹ کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے ایونٹس کی میزبانی کرنے کی بڑی صلاحیت ہے، ہمارے پاس کرکٹ کے میدان موجود ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بڑی اصلاحات کی ہیں اور بہت اچھا کام کر رہے ہیں، اسٹیڈیمز کی تعمیر نو کا کام جاری ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کے بعد ہم نے اقوام عالم کو دکھایا کہ ہمارے پاس بڑے بڑے ایونٹس کی میزبانی کرنے کی صلاحیت موجود ہے، اسی طرح ہمارے پاس آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیموں کی آمد اور انتظامات کے حوالے سے محسن نقوی بھرپور محنت کر رہے ہیں، اس سے پاکستان کا تشخص بہتر ہوگا اور کرکٹ کے کھیل کو مزید فروغ ملے گا۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 2024 خوشخبریوں کا سال رہا ہے جس میں ملکی معیشت ترقی کی طرف گامزن ہوئی، ہر حوالے سے پاکستان کے معاشی اعشاریوں میں بہتری آئی ہے۔

’اڑان پاکستان‘ پروگرام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ملکی ترقی کے لیے ایک جامع منصوبہ ہے جس میں کھیل بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں بہت بہتری آئی ہے، ماضی میں تکنیکی خرابیاں تھیں لیکن اب اس حوالے سے سیاسی بات زیادہ کی جارہی ہے، دنیا کے بہت سے ایسے ممالک ہیں جن کا میں نام نہیں لوں گا وہاں ایسے مسائل آئے ہیں۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ دنیا کا سستا ترین انٹرنیٹ پاکستان میں ہے، دنیا کے کسی ملک میں ایسے انٹرنیٹ پیکیجز نہیں ہوتے جیسے ہمارے ملک میں ہیں۔

بیرون ملک پروپیگنڈا عناصر کے سوال پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کھیل کو سیاست اور سیاست کو کھیل میں شامل نہ کیا جائے، میری گزراش ہوگی کہ ملک کے بارے میں مثبت سوچ رکھیں، تنقید کا دائرہ سیاستدانوں تک محدود رکھیں، سیاسی جماعتوں پر نکتہ چینی کی جاسکتی ہے لیکن دفاعی اداروں اور معیشت پر تنقید سے مجموعی طور پر ملک کا نقصان ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، سیاست دان آپس میں بات کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، 2025 اللہ کے فضل سے سیاسی استحکام کا بھی سال ہوگا، مل کر بیٹھنا ایک مثبت عمل ہے جس سے کئی راستے کھلتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات مثبت سمت میں چل رہے ہیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *