|

وقتِ اشاعت :   12 hours پہلے

اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بشریٰ بی بی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتے اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔

اسلام آباد میں گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو ٹکر مارنے کے کیس کی سماعت  انسداد دِہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی جس دوران بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں۔ 

دوران سماعت بشریٰ بی بی اور  جج طاہرعباس کے درمیان دلچسب مکالمہ ہوا جس میں جج نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کیےگئے ہیں، اس پر بشریٰ بی بی نے جواب دیا کہ نہیں کوئی بات نہیں، ہمارا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ 

جج طاہر عباس نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے اعتماد نہیں اٹھا، جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہاہے اگر ختم ہوگیا تو سوسائٹی ختم ہو جائیگی، آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔ 

اس موقع پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتے اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے، ایک جج صاحب کا بلڈپریشر 200 پر گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی۔ 

بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں،  ہمارے ساتھ جو ہوا ہے اس کے بعد قانون سے یقین ختم ہوگیا ہے۔ 

بعد ازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں7 فروری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔ 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *