اسلام آباد: ایوان بالا کو وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں 61فیصد گیس ضائع ہوجاتی ہے اور صرف 39فیصد گیس کی قیمت وصول کی جاتی ہے
انہوں نے کہاکہ گیس کے نئے ذخائر دریافت ہونے کے بعد عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہوگا۔سوموار کو ایوان بالا میں سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے بلوچستان میں قدرتی گیس کی شدید قلت کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہاکہ یہ درست ہے کہ ہمیں سردیوں میں گھریلو ضروریات کیلئے جتنی گیس کی ضرورت ہے
وہ موجود نہیں ہے ہمارے پاس سوئی سدرن میں ہر سال 8فیصد سے زیادہ گیس کم ہورہی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں گیس کی اور اس کمی کو پورا کرنے کیلئے ایل این جی درآمد کرتے ہیں
اور گھریلو صارفین اتنی مہنگی گیس نہیں خرید سکتے ہیں انہوںنے کہاکہ ہمارے سامنے دو مسائل اجاتے ہیں
کہ مہنگی گیس کوئی خرید نہیں سکتا ہے انہوںنے کہاکہ بلوچستان وک 10ملین کیوبک فٹ اضافی گیس دے رہے ہیں اور یہ گیس گھریلو صارفین کو دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ جنوری میں 180سے 185ملین کیوبک فٹ گیس فراہم کی ہے جبکہ گرمیوںمیں بلوچستان کی ضرورت 90ملین کیوبک فٹ ہوتی ہے
انہوں نے کہاکہ سردیوں میں گیس کی کمی ہوتی ہے اور عوام کو مسائل درپیش ہوتے ہیں انہوںنے کہاکہ اس مسئلے کے حل کیلئے صنعتوں کی گیس کو کم کردیتے ہیں انہوںنے کہاکہ اس وقت 90ملین کیوبک فٹ درآمدی گیس صنعتوں کو دیتے ہیں انہوں نے کہاکہ ایک مسئلہ ہے کہ جتنی بھی گیس بلوچستان کو دیتے ہیں اس میں 61فیصد چوری ہوجاتی ہے اور یہ ایک سنگین مسئلہ ہے یہ گیس لیک نہیں ہورہی ہے گیس لیکیج 8فیصد ہے جبکہ چوری 61فیصد ہے
انہوں نے کہاکہ اگر چوری کا لفظ برا لگتا ہے تو کوئی اور نام دیدیں انہوں نے کہاکہ 61فیصد گیس کا نقصان ہورہا ہے اور مجھے پتہ نہیں ہے کہ یہ گیس کہاں جارہی ہے انہوں نے کہاکہ 70فیصد گیس میٹرز کو گولیاں ماری گئی ہیں اوروہ کام نہیں کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ جتنی گیس استعمال ہورہی ہے اس میں سے صرف 39فیصد گیس کے پیسے آرہے ہیں جبکہ باقی گیس کے پیسے نہیں آرہے ہیں
انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق جتنی گیس استعمال کر لیں اس کا بل 5ہزار سے زیادہ نہیں ہوگا اور اب بے شک تمام دن گیس استعمال کرتے رہیں لیکن حکومت اس کی قیمت وصول نہیں کرسکتی ہے اور اس کسی قیمت پورا ملک دیتا ہے انہوںنے کہاکہ ہر چھ مہینے کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے
اور جو پیسے وصول نہیں ہونگے وہ آنے والے چھ مہینوں میں وصول کئے جائیں گے انہوں نے کہاکہ ایل این جی دینے کی وجہ سے بھی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور جو گیس ضائع ہوتی ہے اس کی قیمت بھی جو لوگ بل دیتے ہیں ان سے وصول کی جاتی ہے
انہوں نے کہاکہ میں بلوچستان جاکر کچھ میٹرز دکھا دونگا اور جو مجھے نہیں معلوم وہ مجھے بتا دیں انہوںنے کہاکہ گذشتہ چار سالوں میں ایک بھی گیس کا نیا کنکشن نہیں دیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ یہ قانون سابق دور حکومت میں منظور کیا گیا تھا کہ نیا کنکشن نہیں دیا جائے گا اور ہم نے بھی کوئی نیا گیس کنکشن نہیں دیا ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ گیس کے نئے ذخائر سمندروںمیں ملیں گے اور اس حوالے سے کام تیزی سے جاری ہے انہوں نے کہاکہ زمین کے اوپر بھی جہاں جہاں ذخائر کی امید ہے وہ دریافت کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے
انہوں نے کہاکہ قدرتی گیس کی کمی کی وجہ سے عوام کو جو تکلیف ہورہی ہے اس پر معذرت خواہ ہوں انہوں نے کہاکہ گیس کسی مد میں 66فیصد لوگوں کوگیس بلوں پر سبسڈی دی جاتی ہے تاہم آنے والے وقت میں صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
Leave a Reply