|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس میں مختلف سوالات اٹھادیے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی جس دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے آرمی ایکٹ اور پولیس ایف آئی آر میں چارج فریم سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ آرمی ایکٹ میں انکوائری کون کرتا ہے؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ چارج کے بعد انکوائری کمانڈنٹ آفیسر کرتا ہے، تفتیش کا مکمل طریقہ کار بتائیں گے۔

جسٹس مسرت نے سوال کیا کہ فرد جرم عائد کرنے کے بعد انکوائری کیسے کرتے ہیں؟ ایف آئی آر کیسے ہوتی ہے؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ اسی کے لیے لفظ چارج استعمال ہوتا ہے اور چارج کی بنیاد پر تفتیش کی جاتی ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب تک الزام نہ ہو آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب نہیں کہا جاسکتا، چارج فریم ہونا ضروری ہے۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *