جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ متنازع پیکا ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لی جائیں، معقول تجاویز کو قبول کر کے ترمیم کر کے شامل کیا جائے، آصف زرداری کو پرانا جانتا ہوں، میں مذاکرات سے مسائل کے حل پر یقین رکھتاہوں۔
تفصیلات کے مطابق مولانافضل الرحمان کا کہناتھا کہ مذاکرات کرنا یا نہ کرنا ان کا اپنا معاملہ ہے، مذاکرات کے وقت اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، حکومت میں اتنی قوت نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، جو انہیں لائے ہیں وہی حکومت چلا رہے ہیں، جس دن کندھا اٹھا لیا اس دن حکومت نہیں رہےگی ۔
سربراہ جے یو آئی ایف کا کہناتھا کہ کےپی میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے ،مسلح گروہوں کاراج ہے، خیبر پختونخوا میں پولیس شام کے بعد سڑکوں پر نہیں آسکتی، شام کے بعد سڑکیں،علاقے مسلح گروہوں کے زیر سایہ ہوتے ہیں، ساری صورتحال سنگین ہے،اس کوسنجیدہ لینا پڑے گا۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ گھناؤنا دھندہ ہے،اس کانوٹس لینا چاہیے، اللہ کرے بانی جلد باہرآئیں،اُن کے مستقبل کا سوال خود ان سے پوچھا جائے۔
Leave a Reply