|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں سیکیورٹی فورسز نے یکم فروری کی رات کو کارروائی کرتے ہوئے 23 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 18 اہلکار بھی شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں نے سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی فورسز نے فوری آپریشن شروع کیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، جنہوں نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا اور مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران مٹی کے 18 بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ قلات کے علاقے منگوچر میں ہونے والی کارروائی کے تناظر میں ہرنائی میں کلیئرنس آپریشن کیا گیا جس میں مزید 11 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب، سہولت کار، اس کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دشمن کا مقصد بلوچستان کے معصوم عوام کو نقصان پہنچانا اور صوبے کے پر امن ماحول کو خراب کرنا تھا، جس میں وہ ناکام ہوئے۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ضلع قلات میں دہشت گردی کی کارروائی کے پیش نظر صوبے بھر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے 10 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کلاچی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانے پر مؤثر طریقے سے کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں 4 خوارج مارے گئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے علاقوں دتہ خیل، حسن خیل، غلام خان اور میر علی میں چار مختلف کارروائیوں میں سیکیورٹی فورسز اور خارجی دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 6 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل سیکیورٹی فورسز نے 29 اور 30 جنوری کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا تھا۔

آپریشن کے دوران پاک فوج کے جوانوں نے خوارج کے مقام پر مؤثر طریقے سے کارروائی کی جس دوران 6 خوارج ہلاک ہوگئے، آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں میجر حمزہ اسرار اور سپاہی محمد نعیم شہید ہوگئے۔

صدر اور وزیراعظم کی مذمت

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور خوارج کے خلاف بروقت کارروائی کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صدر پاکستان نے سیکیورٹی اہلکاروں کی بہادری کو سراہا اور شہدا کے لیے بلندی درجات، اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ملک کا امن خراب کرنے والے عناصر کو مسترد کرتے ہیں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گرد عناصر بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کی خاطر سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری رہیں گی، پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے اور وطن عزیز کے تحفظ کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد بلوچستان کے امن و ترقی کے دشمن ہیں، دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے جب کہ پوری قوم دھشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *