|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

وزیراعظم شہباز شریف کی مصروفیات کے باعث وفاقی وزرا، مشیران، وزرائے مملکت اور معاون خصوصی کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافے کی تجویز پر فیصلہ موخر کردیا گیا ہے۔

 وفاقی کابینہ نے آج تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دینا تھی، وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث وفاقی کابینہ میں بیشتر ایجنڈا موخر کردیا گیا۔

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کیا جائے گا، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں پہلے ہی 140 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

کابینہ کے آئندہ اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیران، وزرائے مملکت اور معاون خصوصی کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویزکی منظوری دی جائے گی۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے رواں ہفتے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی منظوری دے دی تھی۔

 اگرچہ یہ اضافہ تقریباً 300 فیصد ہے، لیکن حکومت نے اس کا موازنہ وفاقی سیکریٹریز کی تنخواہوں سے کرتے ہوئے اس کا جواز پیش کیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا تھا۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو جنوری کے مہینے کی نظر ثانی شدہ تنخواہ مل گئی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے حالیہ اجلاس میں سیاسی مخالفت کے باوجود حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کے ارکان نے اپنی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافے کے معاملے پر غیر معمولی اتحاد کا مظاہرہ کیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ہر رکن قومی اسمبلی اور سینیٹر کی ماہانہ تنخواہ میں 5 لاکھ 19 ہزار روپے اضافے کی منظوری دی تھی۔

اس سے قبل اراکین اسمبلی کو ایک لاکھ 80 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی، معلوم ہوا ہے کہ اراکین اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ 10 لاکھ روپے تجویز کی گئی تھی، لیکن اسپیکر قومی اسمبلی نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے 5 لاکھ 19 ہزار روپے کرنے پر اتفاق کیا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *