|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امریکا اور پاکستان کے درمیان مضبوط عوامی تعلقات پر زور دیتے ہوئے اس ہدف کے حصول کے لیے پاکستانی امریکی برادری کے ساتھ زیادہ سے زیادہ روابط کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 پاکستانی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں امریکا کے 2 روزہ قومی دعائیہ ناشتے کی تقریب کے دوران عالمی رہنماؤں کے ساتھ اپنی ملاقاتوں پر روشنی ڈالی۔

دعائیہ ناشتہ ایک سالانہ اجتماع ہے، جس کی میزبانی امریکی قانون سازوں اور دیگر معزز ین نے کی، جہاں امریکی صدر کلیدی خطاب کرتے ہیں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی؟ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ میں اب پاکستان کا وزیر خارجہ نہیں ہوں، اس لیے میں نے جو بھی ملاقاتیں کیں اور میری کئی ملاقاتیں ہوئیں وہ کسی سرکاری حیثیت میں نہیں تھیں، میں نے ذاتی حیثیت میں ان عہدیداروں اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کی صبح قومی دعائیہ ناشتے میں خطاب کیا، جس میں بلاول بھٹو نے بھی شرکت کی۔

پی پی رہنما نے کہا کہ انہوں نے امریکی کانگریس کے متعدد موجودہ اور سابق ارکان سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقات کی، لیکن اس بات پر زور دیا کہ ان کا دورہ خارجہ پالیسی پر تبادلہ خیال پر مرکوز نہیں تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کا اپنا سیاق و سباق ہے، اور میرا ماننا ہے کہ ہمیں امریکی تاجروں اور امریکا میں مقیم پاکستانی برادری کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رابطے رکھنے چاہئیں۔

بعد ازاں بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ انہیں جمعرات کے عشائیہ میں اختتامی کلمات ادا کرنے پر فخر ہے، انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی میری والدہ کے لیے بہت معنی رکھتی تھی، اور مجھے فخر ہے کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ دعائیہ ناشتے میں اس روایت کو جاری رکھے ہوئے ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *