|

وقتِ اشاعت :   February 9 – 2025

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک خصوصی ٹیم مختلف امور کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ پاکستان کا دورہ کرنے والی اپنی نوعیت کی پہلی ٹیم ہے، جو گورننس، عدلیہ کی آزادی، ججز کی تقرری اور بدعنوانی جیسے معاملات پر جامع تجزیہ کرے گی۔ تاہم، نمائندہ آئی ایم ایف نے کسی بھی جائزہ مشن کے پاکستان آنے کی تردید کی ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی آئی ایم ایف وفد کی آمد پر فی الحال تبصرے سے گریز کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف کے نمائندے ماہر بینیجی نے پاکستان میں موجود آئی ایم ایف ٹیم کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ٹیم کا دورہ صرف تکنیکی معاملات کے جائزے کے لیے ہے اور اسے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے منسلک نہ کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سات ارب ڈالر پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کا اقتصادی جائزہ مشن 20 فروری کے بعد پاکستان آئے گا۔

قبل ازیں، ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف ٹیم 14 فروری تک اپنا کام مکمل کرے گی اور اس دوران کم از کم 19 حکومتی وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔

ذرائع کے مطابق، ٹیم جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی حکام سے ملاقات کرے گی، جہاں قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی اور مالیاتی نگرانی پر تبادلہ خیال ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم اگلے ہفتے جوڈیشل کمیشن سے ملاقات کرے گی، جس میں ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

معاہدے کے تحت پاکستان گورننس کی مکمل رپورٹ شائع کرنے کا پابند ہوگا، جبکہ ٹیکس پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد میں درپیش چیلنجز، نیز لینڈ مینجمنٹ میں گورننس کے پیرامیٹرز کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔