خیبرطورخم بارڈر پر پاک افغان کا فلیگ میٹنگ ختم ہوگیا، 26 روز کی طویل بندش کے بعد طورخم بارڈر آج سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔
خیبرطورخم بارڈر پر پاکستان اور افغانستان کے حکام کی فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، اس دوران طویل بندش کے بعد طورخم بارڈر آج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،
پہلے مرحلے میں مریضوں اور مال بردار گاڑیوں کو آمد ورفت کی اجازت دی جائے گی، 2 دن بعد بارڈر عام آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے گا، کشیدگی کے باعث طورخم بارڈرز 26 دن تک بند رہا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کی جانب طور خم بارڈر پر انفرااسٹرکچر کی تعمیرات کے بعد پاکستان کی جانب سے طور خم سرحد کو 26 روز قبل بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد افغان فورسز کی سرحدی علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کے بعد علاقے سے نقل مکانی کی اطلاعات بھی ملی تھیں۔
پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ ارکان نے مذاکرات کے 3 سیشن کیے، اس دوران دونوں ممالک کو پیشرفت سے آگاہ کیا جاتا رہا۔
پاکستان نے واضح کیا تھا کہ سرحدی پر کسی قسم کی افغان تعمیرات قابل قبول نہیں ہیں، سرحد کھولنے کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان غیرقانونی تعمیرات فوری روک دے، جس پر افغان جرگہ فریق نے اتفاق کیا تھا۔
یاد رہے کہ طورخم سرحد کی بندش سے تجارت معطل ہوگئی تھی، یومیہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔