|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا اسٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے،  اس معاہدے میں تمام ٹیم کے ساتھ آرمی چیف کی بھی خدمات ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی والدہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔

وزیراعظم نے گفتگو میں کہا کہ اللہ تعالیٰ آرمی چیف کی والدہ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔

ان کا کہنا ہے کہ دن رات کی محنت اور ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں کامیابی حاصل ہوئی، آئی ایم ایف معاہدوں سے متعلق اغیار کے اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعظم نے کہا حکومت کی ان تھک محنت سے اتنی جلدی یہ ہدف حاصل ہوا، دہشت گردی اور منہگائی کے باوجود معاہدہ طے پانا حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے۔

شہباز شریف نے اجلاس میں گفتگو میں کہا گزشتہ سال کے مقابلے آئی ایم ایف کا ہدف 9 ٹریلین روپے تھا، رواں سال یہ ہدف 12.9 ٹریلین روپے ہے، اس عرصے میں جو کام کیا گیا وہ لائق تحسین ہے، آئی ایم ایف نے جو ٹارگٹ مقرر کیا تھا وہ 10.2 تھا جبکہ ہم نے 10.6 حاصل کیا ہے، پروگرام میں 1.3بلین ڈالر آر ایس ایف کی مد میں بھی شامل کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ اس ہدف کو ہم کم کردیتے ہیں، میں نے منع کیا اور ہم مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے اس ہدف کو 12.3 پر لے کر آئے۔

ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم نے اس ہدف کے حصول میں بے پناہ قربانیاں دیں، معاہدہ طے پانے میں عام آدمی کا بھی انتہائی اہم کردار ہے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، نائب وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ وزرا اور ان کی ٹیم کا بھی مشکور ہوں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا ہے کہ ٹیکس کی کلیکشن میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، تنخواہ دار طبقے نے محصولات کی وصولی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، گزشتہ روز میں نے ایف بی آر کے 2 گھنٹے لیے۔

انہون نے کہا کہ محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال کی نسبت 26 فیصد اضافہ خوش آئند ہے، اس وقت محصولات کی وصولی کی شرح گزشتہ 4 سال کی بلند ترین سطح پر ہے، ایف بی آر میں ڈیجیٹائزیشن سے متعلق اقدامات تیزی سے جاری ہیں، گزشتہ سال کے مقابلے میں اب تک 12 ارب روپے اضافی وصول کیے جاچکے ہیں۔

اجلاس میں گفتگو میں کہا عدالتوں میں جو کیسز زیر التوا ہیں وہ کھربوں روپے کے ہیں، اس پر کام تیزی سے شروع ہوچکا ہے، اس وقت 34 ارب روپے ری کور کیے جاچکے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا قرضوں کو ختم کرکے اپنے پاؤں پر خود کھڑا ہونا ہوگا، ملک کو معاشی استحکام کی منزل سے ہمکنار کر نا ایک لمبی جدوجہد ہے، انتھک محنت اور لگن سے کام کرتے رہے تو پاکستان ضرور ترقی کرے گا، یہ مشکل اور لمبی کوشش ضرور ہے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ امن قائم ہو۔

انہوں نے بتایا کہ چینی کے سیکٹرکی نگرانی کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، چینی کی سیلز ٹیکس کی چوری پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، فیس لیس انٹریکشن پر بھی کام ہورہا ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *