وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ سے دعا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوں کیونکہ قومیں آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی نہیں کرتیں، قومیں آئی ایم ایف پروگرام سے اپنی معیشت کو مستحکم کرتی ہیں، الحمدللہ استحکام آچکا ہے۔
اسلام آباد میں پرائم منسٹر ڈیجیٹل یوتھ حب کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں نےقرضے کی زندگی کو وقار کی زندگی مین بدلنا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ میرٹ کی بنیاد پر طلبہ میں 4 لاکھ لیپ ٹاپ مفت تقسیم کیے، بطور وزیراعلیٰ تعلیم، صحت اور نوجوانوں کے لیے ترجیحی اقدامات کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی اور ووکیشنل ٹریننگ دی جائے تو ملک کا سرمایہ بنیں گے، آج کی دنیا جدید ترین ٹیکنالوجی کی متقاضی ہے، مختلف ممالک تیل، گیس اور معدنیات سے مالا مال ہیں جبکہ پاکستان کا سرمایہ کروڑوں نوجوان ہیں، یہ سرمایہ نچھاور کریں گے توپاکستان دنیا کا سب سے ترقی یافتہ ملک بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو خود مختار بنانے کے لیے درکار اخراجات فراہم کیے جائیں گے، ہمارے ٹریننگ سینٹرز میں بہترین ٹرینرز آنے چاہئیں، نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، انہیں بہترین ہنر سے نوازیں گے، ہنرمند نوجوانوں کی بدولت ملک کا مستقبل شاندار بنائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ 77 سالوں میں ہمارے قرضے کتنے بڑھے ہیں، دعا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام آخری ہو کیونکہ قومیں آئی ایم پروگرام سے ترقی نہیں کرتیں، آئی ایم ایف پروگراموں سے معیشت میں استحکام آتا ہے، قومیں آئی ایم ایف پروگرام سے اپنی معیشت کو مستحکم کرتی ہیں، الحمدللہ استحکام آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہد ہوچکا ہے، مئی میں ایک ارب ڈالر کی قسط موصول ہوجائے گی، مگر یہ ارب ڈالر قرضہ ہے ہماری کمائی نہیں ہے، نوجوانوں نے اس قرضے کی زندگی کو وقار کی زندگی میں بدلنا ہے، مگر یہ صرف محنت، محنت اور محنت سے ممکن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پچھلے 3 ہفتے میں 34 ارب روپے خزانے میں آئے ہیں، 22-2021 میں ڈالر اور روپے کی بالکل ایکوٹیز خراب ہوگئیں اور روپیہ بہت نیچے جارہا تھا تو بینکوں نے زرمبادلہ پر بے پناہ منافع کمایا اور جب ان پر ٹیکس لگا تو وہ سب عدالتوں میں چلےگئے، کئی سال سے اسٹے آرڈر تھا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں نے قرضوں سے جان چھڑانے کا منصوبہ بنایا، کھربوں کے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں، ایف بی آر اور بینکوں کے تناؤ کو توڑا، سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناع خارج کروایا، شام کو 23 ارب روپے خزانے میں آگئے، اسی طرح لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حکم امتناع ختم ہونے سے اسی شام 11 ارب روپے خزانے میں آگیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آخری دم تک نوجوانوں کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا، آخری حد تک آپ کو قرضوں سے نجات دلاؤں گا، پاکستان کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کے حصول کے قابل بنانا ہے، خادم بن کر پاکستان کی خدمت کرتا رہوں گا۔
Leave a Reply