|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوامی مسائل کے حل سے عوام اور ریاست کے درمیان باہمی اعتماد مضبوط ہوگا عام آدمی کو سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے سرکاری مشینری کو دلجمعی سے کام کرنا ہوگا ۔

یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیش رفت اور گورننس کی بہتری سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان سمیت تمام محکموں کے سیکرٹریز شریک ہوئے اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار، تکمیل اور سروس ڈلیوری نظام میں اصلاحات پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے گورننس کی بہتری اور سرکاری خدمات کی فراہمی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کے 3400 بند اسکولوں میں سے 1400 اسکول کھل گئے ہیں،

جبکہ ایس بی کے تحت اساتذہ کی بھرتی کے بعد مزید 1800 اسکول رواں ماہ کے اختتام تک فعال ہو جائیں گے باقی تقریباً 200 اسکول تیسرے مرحلے میں کھولے جائیں گے سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے اجلاس کو بتایا کہ 18 اپریل تک میرٹ پر منتخب اساتذہ کو تعیناتی کے احکامات جاری کر دیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ عادی غیر حاضر اہلکاروں کو گھر بھیج دیا جائے گا ،انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں بیشتر افسران دفاتر میں موجود نہیں ہوتے جس سے عوام دربدر ہوتے ہیں

اور مشکلات جھیلتے ہیں یہ صورتحال قطعی قابل برداشت نہیں انہوں نے بلدیاتی نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ اساتذہ، ڈاکٹروں اور لائن ڈیپارٹمنٹس کے ملازمین کی حاضری کی مانیٹرنگ کریں اور غیر حاضر ملازمین اور گورننس کی خامیوں سے متعلق جائزہ رپورٹ مرتب کرکے سفارشات مرتب کریں

ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی حافظ عبدالباسط نے بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت گزشتہ پیش رفت جائزہ اجلاسوں میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات اور پیش رفت تیز کردی گئی ہے اور آئندہ ماہ تک 90 فیصد ترقیاتی منصوبے مکمل کر لئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی بار ترقیاتی منصوبوں میں تیز رفتار پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے گزشتہ کئی سالوں سے جاری آن گوئنگ منصوبوں کو یکمشت فنڈز جاری کر کے رواں مالی سال مکمل کیا جائے گا تاکہ ان کا مستقل بوجھ ختم کیا جا سکے

انہوں نے کہا کہ بعض محکمہ جاتی رکاوٹوں کی وجہ سے فنڈز میں تاخیر سے منصوبوں کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے، جس کا تدارک ناگزیر ہے ،وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے واضح ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سست روی کے شکار منصوبوں پر کام کرنے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا جائے،

جبکہ مختص وسائل کا بروقت استعمال نہ کرنے والے محکموں کو سخت احتساب کا سامنا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ پالیسی دینا حکومت کا کام ہے جبکہ عملدرآمد افسران کی ذمہ داری ہے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے سرکاری سطح پر معیاری پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کرانے اور مانگی ڈیم کا منصوبہ جلد مکمل کر کے آبی ترسیل شروع کرنے کی ہدایت بھی جاری کی انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہوگا اس لئے تمام محکمے منصوبہ بندی کرتے وقت عام آدمی کی ضروریات کو مدنظر رکھیں وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی وسائل کے ضیاع کو روکنے، اسکیموں کی چوری اور فروخت کے کلچر کے خاتمے کا دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “پیرا شوٹ اسکیم” کلچر دفن ہوچکا ہے، اب صرف عوامی مفاد سے ہم آہنگ منصوبے ہی بجٹ کا حصہ ہوں گے اور قانونی تقاضوں کے مطابق منظوری کے بعد ہی بجٹ میں شامل ہوں گے۔

دریں اثناء پیر کو یہاں نوابزادہ میر اسرار اللہ خان زہری اور سردار کمال خان بنگلزئی سے ملاقات کے دوران بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے جاری احتجاج، مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے دونوں رہنماؤں کو سیاسی و انتظامی سطح پر کی جانے والی حکومتی کاوشوں سے آگاہ کیا انہوں نے بتایا کہ ابتک سردار اختر مینگل کے ساتھ بات چیت کے تین دور ہوچکے ہیں حکومت نے ان کی جانب سے پیش کئے گئے تین مطالبات میں سے ایک مطالبہ تسلیم کیا ہے حکومت نے مسئلے کے سیاسی حل کی سنجیدہ کوشش کی لیکن دوسری جانب سے مثبت جواب نہیں آیا جس کی وجہ سے ڈیڈ لاک برقرار رہا

اس موقع پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی، میر اسرار اللہ خان زہری اور سردار کمال خان نے بلوچستان میں پائیدار قیام امن کیلئے اجتماعی کوششوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے سیاسی رابطے اور بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، علاوہ ازیں اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہوتا ہے شریں جیسے سفاک دہشت گرد جو معصوم شہریوں اور ہمارے جوانوں کے خون سے ہاتھ رنگتے ہیں،

انہیں کیفر کردار تک پہنچانا پوری قوم کی آواز ہے انہوں نے کہا کہ کیپٹن حسنین اختر شہید کے قاتل کو انجام تک پہنچا کر سیکیورٹی فورسز نے نہ صرف قوم کا سر فخر سے بلند کیا بلکہ شہداء کے لہو کا حساب بھی چکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور بہادری کی بدولت ملک میں امن قائم ہو رہا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست پاکستان ہر قیمت پر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی،

اور بلوچستان حکومت مکمل طور پر پاک فوج اور دیگر اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے انہوں نے جاری سینیٹائزیشن ا?پریشن کے دوران بھی فورسز کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *