پاکستان کی جانب سے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ کےخلاف ٹھوس اقدامات کے نتیجے میں رواں مالی سال افغانستان کی پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں نمایاں گراوٹ آئی ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سالانہ بنیادوں پر 64 فیصد یا ایک ارب 49 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ پر قابو پانے اور ٹرانزٹ ٹریڈ کاغلط استعمال روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے، جس کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی 2024 سے لیکر مارچ 2025 کے دوران سالانہ بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 64 فیصد کمی کے بعد 83 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی ہے۔
مالی سال 24 کے اسی عرصے میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 32 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا-
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 24-2023 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2 ارب 88 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھا۔
اسی طرح مالی سال 23-2022 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 7 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کو جڑ سے ختم کتنے کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ کےخلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Leave a Reply