|

وقتِ اشاعت :   8 hours پہلے

اقوام متحدہ میں پاکستان کےسفیر عاصم افتخار نے کہا ہے کہ ہم نے ابھی تک اقوام متحدہ کے چارٹرکے آرٹیکل 51 کے تحت جواب دینےکا حق استعمال نہیں کیا۔

 عاصم افتخار نے کہا کہ یہ خطہ، خاص طورپرکشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ کےطور پرجانا جاتا ہے، برطانوی اخبارنےکشمیرکو جغرافیائی سیاسی فالٹ لائن قراردیا، پاکستان بطور ذمہ دارایٹمی ریاست واضح مؤقف رکھتاہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت نے ہم پر حملہ کیا، بھارتی حملے کے بعد سے ہم نے جو بھی کیا وہ جوابی اقدامات تھے، تاہم ہم نے ابھی تک یواین چارٹرکے آرٹیکل 51 کےتحت جواب دینےکا حق استعمال نہیں کیا۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہم امن چاہتےہیں،  ہرچیزپربات ہوسکتی ہے، آپ اس واقعے پر ایسی تحقیقات کرسکتے ہیں جوقابل قبول، غیرجانبداراور شفاف ہوں، یہ قابل قبول نہیں کہ کوئی ملک الزام لگائے پھرخود ہی جج اورجیوری بن جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہہ رہے ہیں کشیدگی کم کرنےاور آگے بڑھنےکا کوئی راستہ نکالا جائے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے پڑوسی کی طرف سے ردعمل مثبت نہیں، میرے خیال میں بھارت جو کررہاہے وہ نقصان دہ ہے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ حالات کو ٹھنڈا کیا جائے، کشیدگی کم کرنے کے لیے سنجیدہ اور مربوط کوشش کی جائے، پاکستان کشیدگی بڑھانے والا فریق نہیں ہے۔

عاصم افتخار نے مزید کہا کہ عالمی برادری کوخدشہ ہےکہ یہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے، اگر  ایسا ہی جاری رہا تو یہ صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے، اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ حالات کو ٹھنڈا کیا جائے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *