پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کے پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بیان کو قابل مذمت قرار دیدیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بھارت کو روایتی محاذ پر روکنے کیلئے کافی ہے، پاکستان کسی دھمکی سے مرعوب نہیں ہوگا، بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور اسمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہئے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا کنٹرول بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو سنبھال لینا چاہیے۔
راج ناتھ سنگھ کا سری نگر میں فوجیوں سے خطاب میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کیا ایٹمی ہتھیار ایسی غیر ذمہ دار اور بدمعاش قوم کے ہاتھ میں محفوظ ہیں؟، میرا ماننا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو آئی اے ای اے کی نگرانی میں لیا جانا چاہیے۔
پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بھارت کو روایتی محاذ پر روکنے کیلئے کافی ہے، بھارت خود ساختہ ایٹمی بلیک میلنگ میں مبتلا ہے، پاکستان کسی دھمکی سے مرعوب نہیں ہوگا۔
پاکستان کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان بین الاقوامی اداروں کے مینڈیٹ سے لاعلمی ظاہر کرتا ہے، آئی اے ای اے کے دائرہ اختیار کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور اسمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہئے، بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر سے تابکار ڈیوائس چوری ہوئی، گزشتہ سال دیہرادون کے علاقے سے 5 افراد ڈیوائس سمیت پکڑے گئے، ایک اور گروہ سے انتہائی زہریلا تابکار مادہ کیلیفورنیم برآمد ہوا، بھارتی گروہ سے برآمد کیلیفورنیم کی مالیت 10 کروڑ امریکی ڈالر تھی۔
پاکستان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت میں 2021ء کے دوران کیلیفورنیم کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی 6 اور 7 مئی کی رات جارحیت کے جواب میں پاکستان ایئر فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس میں رافیل سمیت 5 بھارتی طیارے تباہ ہوگئے تھے۔
بھارت کی جانب سے مسلسل جارحیت کے جواب میں پاکستان نے 10 مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا اور چند گھنٹوں میں 10 سے زائد بھارتی ایئر بیسز، اسلحہ ڈپو اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں بھارت کا شدید نقصان ہوا۔
بھارت نے پاکستان کے بھرپور جواب پر امریکا سے رابطہ کیا اور جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کردی، جس کا پاکستان نے مثبت جواب دیا۔
Leave a Reply