سیشن عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے دائر کیے گئے 10 ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے کی ہفتے کو بھی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں جرح کے لیے پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کر رہے ہیں۔
ویڈیو لنک پر پیشی کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے جج اور تمام افراد کو ”جنگ جیتنے“ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’جج صاحب آپ سمیت کمرہ عدالت میں موجود تمام افراد کو فتح مبارک ہو۔‘ اس پر جج نے جواب دیا، ’آپ کو بھی بہت مبارک ہو۔‘ اس دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ’یہ بہت خوشی کی بات ہے اور ساری قوم کی فتح ہے۔‘
بانی پی ٹی آئی کے وکیل میاں محمد حسین نے وزیراعظم پر جرح کا آغاز کیا۔ وکیل نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ اپنے دعوے میں ان اخبارات کو فریق نہیں بنایا اور نہ ہی لیگل نوٹس بھجوایا؟ وزیراعظم نے کہا، ’یہ بات درست نہیں ہے۔‘
وکیل نے سوال کیا، ’کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے خود اخبارات کو ایسا کوئی بیان نہیں دیا تھا؟‘ اور مزید پوچھا کہ ’اسی لیے آپ نے اخبارات کو فریق بنانے کی ضرورت محسوس نہیں کی؟‘ جس پر شہباز شریف نے انکار کیا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ ’دعویٰ ہذا 7 جولائی 2017 کو دائر ہوا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ درست ہے کہ 28 اپریل کو بانی پی ٹی آئی نے ایک جلسہ اسلام آباد میں کیا تھا۔‘ انہوں نے مزید تصدیق کی کہ ’29 اپریل کو نجی اخبار میں اسی تقریر سے متعلق خبر شائع ہوئی۔‘
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سوال کیا، ’کیا اس کے علاوہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی اور دعویٰ دائر کیا ہے؟‘ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا، ’کوئی دوسرا دعویٰ دائر نہیں کیا۔‘
سماعت کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ان پر دس ارب روپے کا جھوٹا اور بددیانتی پر مبنی الزام لگایا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سوال کیا، ’پانامہ کیس کیا تھا؟‘ جس پر شہباز شریف کے وکلاء نے اعتراض کیا۔ وکیل نے کہا، ’اگر دعویٰ میں نہ لکھا ہوتا تو سوال نہ کرتا۔‘
دوان سماعت وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’محمد حسین چوٹیا صاحب بہت پروفیشنل ہیں، یہ بات پھر کہہ رہا ہوں، بہت بڑا بددیانتی کا الزام عائد کیا گیا تھا، دس ارب کا الزام لگایا گیا، یہ سیدھا سادھا کیس ہے۔‘
شہباز شریف نے کہا، ’پانامہ کیس اخبارات اور ٹی وی پر آیا تھا، اس لیے تحریر کیا۔‘ وکیل نے الزام لگایا کہ ’پانامہ کیس کے حوالے سے حقائق چھپا رہے ہیں۔‘ اس پر شہباز شریف نے کہا، ’یہ درست نہیں ہے۔ غیر ضروری سوال نہ کیے جائیں۔‘
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ’مجھے ترکی، آذربائیجان، ایران کے دورے پر جانا ہے۔‘ وکیل محمد حسین نے جواب دیا، ’آپ کے دعویٰ سے سوال کیے جا رہے ہیں۔‘ عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا، ’میاں صاحب، آئندہ کون سی تاریخ رکھی جائے، بتا دیں؟‘
عدالت نے مزید کارروائی کے لیے سماعت 2 جون تک ملتوی کر دی۔
Leave a Reply