وفاقی بجٹ کی بعد سندھ اور خیبر پختونخوا کا بجٹ 13 جبکہ پنجاب اور بلوچستان کا بجٹ 16 جون کو پیش کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کے متوقع بجٹ کا حجم دو ہزار 118 ارب روپے سے زائد ہے ۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں مجموعی اخراجات کا تخمینہ ایک ہزار 962 ارب روپے لگایا گیا ہے اس طرح صوبے کا بجٹ 157 ستاون ارب روپے سرپلس رکھے جانے کی توقع ہے۔
اگلے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کی تجویزشامل کی جارہی ہے ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کےلئے 680 ارب اور پنشن کےلئے 14 ارب روپے مختص کئے جانے کی توقع ہے ، پنشن فنڈ میں 189.6 ارب بندوبستی اور 4.4 ارب روپے قبائلی اضلاع کےلئے مختص ہونگے ۔
اگلے مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے مجموعی طور پر 547 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، جس میں بندوبستی اضلاع کےلئے 21 فیصد اضافے کے ساتھ 195 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کی تجویزہے۔ قبائلی اضلاع کے اخراجات جاریہ اور ترقیاتی کاموں کے لئے 294 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھے جانے کی توقع ہے۔
اگلے مالی سال میں قرضوں کی اقساط اور سود کی ادائیگی کےلئے فنڈ کو 67 ارب روپے سے کم کرکے 55 ارب روپے کرنے کی تجویزشامل کی جارہی ہے ۔ صوبائی بجٹ کےاہم منصوبوں میں ڈیرہ پشاور موٹر وے ، پشاور ویلی ہاؤسنگ اسکیم ایکسپریس وے ، ڈیرہ اپ لفٹ اور پشاور رنگ روڈ کے نامکمل منصوبے کی تکمیل ہے۔
پنجاب
پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کے بجائے 16 جون کو پیش کیا جائے گا۔ تاریخ میں پہلی بار ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ متوقع ہے۔
وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب بجٹ کی تیاری جاری ہے، کچھ وقت لگے گا، بجٹ ٹیکس فری ہوگا، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جارہا۔
اس سے قبل پنجاب کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، سندھ حکومت بھی نئے سال کا بجٹ 136 جون کو ہی پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے مالی سال 26-2025 کیلئے تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تاریخ میں پہلی بار ایک ہزار ارب سے زائد کا ترقیاتی بجٹ متوقع ہے، اب تک 353 ارب سے زائد کی 853 اسکیمیں نئے بجٹ میں شامل کی جاچکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 520 جاری جبکہ 333 نئی ترقیاتی اسکیمیں اب تک نئے بجٹ ڈرافٹ میں شامل کی گئی ہیں، 520 جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 160 ارب 82 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 333 نئی ترقیاتی اسکیموں کی مد میں 135 ارب 29 کروڑ رکھنے کی تجویز ہے، 6 دیگر ترقیاتی منصوبوں کیلئے 57 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔
بلوچستان
بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 16 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کا اجلاس 16 جون کی سہ پہر تین بجے طلب کر لیا گیا ہے، جس کے لیے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ اور پی ایس ڈی پی کی منظوری دیے جانے کا بھی امکان ہے۔ بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود، ترقیاتی منصوبوں اور معاشی بہتری کے لیے اہم اقدامات شامل کیے جائیں گے۔
سندھ
حکومت سندھ کی جانب سے 13 جون کو سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال 2025-26ء کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق 57 صوبائی محکموں اور خودمختار اداروں کا ترقیاتی بجٹ 600 ارب روپے کا ہوگا ڈیولپمنٹ کمیٹی نے منظوری دے دی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ سندھ نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے لیے تجاویز تیار کر لی ہیں، مزدور کی کم از کم اجرت بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کے لیے بھی مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ سندھ کا بجٹ13 جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ مہنگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔
Leave a Reply