|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2018

کوئٹہ : صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام کے مسودہ قانون کی تیاری کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتیں اپنی تجاویز دیں جس کی روشنی میں مسودے کی تیاری اوراسکی منظوری کو یقینی بنایا جائے گا۔

بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کو ابتک 5ارب روپے کے فنڈز ملے ہیں جس سے صوبے کی دوردراز علاقوں میں پھیلی ہوئی آبادی کی ترقی ممکن نہیں میری کوشش ہوگی کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بلدیاتی اداروں کیلئے زیادہ سے زیادہ ڈویلپمنٹ فنڈز رکھے جائیں کیونکہ اگر بلدیاتی نظام مضبوط اور مستحکم ہوگا تو اسے جمہوریت بھی مضبوط ہوگی۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو سول سیکرٹریٹ میں ’’ مقامی حکومتوں کے نظام میں اصلاحات‘‘ سے متعلق منعقدہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری سجاد بھٹہ ،سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی قمبردشتی اور عطا اللہ بلوچ نے بھی خطاب کیا اس موقع پر ارکان صوبائی اسمبلی ،میئر ،ڈپٹی میئر کوئٹہ اورمختلف ڈسٹرکٹ سے آئے ہوئے ڈسٹرکٹ چیئرمینوں نے اپنی اپنی تجاویز دیں۔

سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی اپنی تجاویز دیں تاکہ انکی روشنی میں مسودہ قانون تشکیل دیکر صوبائی کابینہ میں منظوری کیلئے پیش کیا جاسکے۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بہت حساس صوبہ ہے لوکل باڈی الیکشن میں ہمیں بڑے بڑے نقصانات اٹھانے پڑے ہیں ہمیں احتیاط سے آگے چلنا ہوگا تاکہ بردرانہ ماحول کو قائم رکھا جاسکے میری کوشش ہوگی کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی ہو اور و ہ اپنی اپنی تجاویز دیں جس کی روشنی میں مسودہ قانون بنایا جاسکے صوبے میں جو بھی بلدیاتی نظام لایاجائے گا وہ صوبے کے زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر لایا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو ابتک 5ارب روپے کے فنڈز ملے ہیں جو صوبے کی دور دراز علاقوں میں پھیلائی ہوئی آبادی کی ترقی کیلئے ناکافی ہیں میری کوشش ہوگی کہ آئندہ بجٹ میں بلدیاتی اداروں کیلئے زیادہ سے زیادہ ڈویلپمنٹ فنڈز رکھے جائیں اور خامیوں کو دور کیا جائے تاکہ بلدیاتی ادارے بہتر طریقے سے عوام کی خدمت کرسکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں ترقیاتی فنڈز بہتر طریقے سے خرچ نہیں ہوئے ہوتے اس نظام کو کامیاب بنانے کیلئے ہم سب کو ملکرکام کرنا ہوگا ہمیں اپنی سوچ بدلناہوگی اگر بلدیاتی ادارے ترقی کریں گے اور مضبوط ہونگے تو اسے ملک اور صوبے میں جمہوری نظام مزید مضبوط ہوگا۔ 

سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا کہ مسودے کی کابینہ سے منظوری سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اوران سے مزید تجاویز طلب کی جائیں گی تاکہ مسودے کو مزید بہتر بنایا جاسکے اور تمام ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کا اجلاس بلاکر ان سے بھی تجاویز طلب کی جائیں گی۔ 

اس سے قبل ایڈیشنل چیف سیکرٹری سجاد بھٹہ ،سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی قمبردشتی نے بلدیاتی نظام سے متعلق شرکاء کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی سردارصالح محمدبھوتانی کی صدارت میں بدھ کو سول سیکرٹریٹ میں ’’مقامی حکومتوں کے نظام میں اصلاحات‘ ‘ سے متعلق ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔

جس میں صوبائی وزیر داخلہ سلیم کھوسہ ،صوبائی وزیر سردارعبدالرحمان کھیتران ،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی ،ارکان صوبائی اسمبلی بابو رحیم مینگل ،ثناء بلوچ ، اختر حسین لانگو ، نصیر شاہوانی ، احمد نواز بلوچ ،ملک سکندر ایڈووکیٹ،فضل آغا،میئر کوئٹہ ڈاکٹرکلیم اللہ ،ڈپٹی میئر کوئٹہ یونس بلوچ ، ڈسٹرکٹ چیئرمین قلعہ عبداللہ ملک عثمان ،ڈسٹرکٹ چیئرمین پشین عیسیٰ روشان ، ڈسٹرکٹ چیئرمین کوئٹہ حبیب الرحمن ، میئر خضدار رحیم کرد،ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان سجاد بھٹہ ، سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی قمبردشتی ، سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد،چیف انجینئر میونسپل کارپوریشن حاجی اسحاق مینگل اوردیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مقامی حکومتوں کے نظام میں اصلاحات سے متعلق اپنی اپنی تجاویز دیں۔