|

وقتِ اشاعت :   October 28 – 2018

کوئٹہ: بی این پی کے مرکزی رہنما اور ممبر بلوچستان اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی نے ہفتے کے روز بلوچی اکیڈمی کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بلوچی اکیڈمی کی سالانہ گرانٹس میں کٹوتی پر اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی بلوچی اکیڈمی کی سالانہ گرانٹس میں کٹوتی قابل مذمت ہے انہوں نے کہاکہ نہ صرف ایک غیر قانونی اقدام ہے بلکہ زبان دشمنی کے زمرے میں بھی آتا ہے انہوں نے کہاکہ سابق حکومتوں کی روایت یہ رہی ہے کہ وہ اپنے دور اقتدار میں بلوچی اکیڈمی کے فنڈ میں اضافہ کرتے رہیں لیکن موجودہ حکومت گرانٹس میں کٹوتی کر کے بلوچ اور بلوچی دشمنی کا ثبوت دیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بی این پی بلوچستان اسمبلی کے اندر اور باہر اس زبان و ادب دشمن اقدام پر احتجاج کرے گی انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں ادبی تنظیموں کے لئے کروڑوں روپے کے گرانٹس مختص ہیں جبکہ بلوچستان میں بلوچی زبان اور بلوچی اکیڈمی کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ گرانٹس اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے جسے موجودہ حکومت کو بڑھانے کی ضرورت ہے ۔

بلوچی اکیڈمی کی کابینہ نے ملک نصیر شاہوانی کی اکیڈمی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور چیئرمین بلوچی اکیڈمی نے ان کو اکیڈمی کی گرانٹس کی کٹوتی جاری منصوبوں پربریفنگ دی۔