راجن پور میں ایک پنچایت نے انوکھا فیصلہ سناتے ہوئے ڈاکٹر بہنوں کی غیر تعلیم یافتہ کزنز سے شادی لازمی قرار دیدی اور رشتے سے انکار پر زرعی زمین پر قبضے کا فیصلہ بھی سنا دیا۔
راجن پور میں انوکھا فیصلہ کرنے والی پنچایت کے سرپنج رفیق مزاری نے کہا کہ طارق مزار کو رشتہ دیا تھا اور فیصلہ ہوا تھا وہ بھی رشتہ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خاندانی رواج ہے، رشتہ کے بدلے رشتہ لیتے ہیں، جسے وٹہ سٹہ کہتے ہیں۔
سرپنج نے کہا کہ رشتہ نہ دیا تو 123 ایکڑ زرعی زمین پر قبضہ کر لیں گے اور کاشت بھی نہیں کرنے دیں گے۔
متاثرہ بہنوں کے بھائی طارق مزاری کا کہنا ہے کہ میری 10 سال قبل اپنے خاندان میں شادی ہوئی تھی، اب میرے سسرال بدلے میں دو بہنوں کا رشتہ مانگ رہے ہیں۔
طارق مزاری نے کہا کہ دونوں بہنیں ڈاکٹرز ہیں، اَن پڑھ لوگوں میں شادی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بہنوں کی شادی سے انکار پر پنچایت کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، پنچایت نے بہنوں کی شادی یا پھر زمین سے دستبردار ہونے کا حکم دیا ہے۔
طارق مزاری نے کہا کہ پولیس کو درخواست دی ہے لیکن بااثر افراد کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔
دوسری جانب ڈی ایس پی روجھان آصف رشید کا کہنا ہے کہ حضور بخش اور جاگن مزاری سگے بھائی ہیں اور یہ دو بھائیوں کا جھگڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حضور بخش نے بیٹی کی شادی جاگن مزاری کے بیٹے سے کی تھی لیکن جاگن مزاری اپنی بیٹیوں کی شادی حضور بخش کے بیٹوں سے نہیں کرنا چاہتا۔
ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ زمین اُن کی وراثتی ہے اور دونوں بھائیوں کے درمیان زمین کا جھگڑا ہے۔