|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2018

کوئٹہ : صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں سیف سٹی پروجیکٹ پر جلد کام شروع کیا جائیگا کوئٹہ میں بدامنی کے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے سیف سٹی پروجیکٹ بہت اہم منصوبہ ہے بلوچستان میں پولیس سے سیاسی اثرر سوخ ختم کر دیا گیا ۔

پولیس آزاد ہے جس کے باعث امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے موجودہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے افوا ہیں صرف اور صرف جھوٹ پر مبنی ہے وزیراعلیٰ جام کمال کی قیادت میں اتحادی حکومت صوبے کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردا رادا کر رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء ولی محمد نور زئی کی رہائش گاہ پر ظہرانہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر تے ہوئے کیا صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ کی امن وامان کی صورتحال میں بہتری میں سیف سٹی پروجیکٹ بھر پور کردار ادا کرے گی ۔

سیف سٹی پروجیکٹ سے متعلق دو اہم اجلاس ہوئے ہیں اور جلد ہی اس پر کام شروع کیا جائیگا اور خفیہ کیمرے نصف ہونے سے بد امنی کی صورتحال پر قابو پا لیا جائیگا بلوچستان میں پولیس محکمہ پر سیاسی اثر سوخ بالکل ختم کر دیا گیا اور اب پولیس آزاد ہے اور اپنے مرضی سے ان کی ٹرانسفر پوسٹنگ ہو تی ہے جس کے باعث صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملوں کے شکار ہونیوالے پولیس آفیسران اور اہلکاروں کے معاوضہ کے حوالے سے پنجاب کی طرز پر قانون بنایا جا رہا ہے تاکہ ان کے لواحقین کو باآسانی ان کا معاوضہ مل سکے پولیس نے دہشت گردی کے خلاف بہت بڑی قربانی دی ہے اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی ان کے قربانیوں کے بدولت ہی کوئٹہ میں شہری امن کا سانس لے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کی امن وامان صورتحال میں بہتری آئی ہے امن وامان کی صورتحال ماضی میں خراب ہوئی مگر پاک فوج اور دیگر فورسز کی بدولت حالات کو کنٹرول کیا ۔

انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر لانا اپوزیشن کا کام ہے جب تک اپوزیشن لیڈر نہیں ہونگے اس وقت تک قائمہ کمیٹیاں نہیں بن سکتی بلوچستان اسمبلی میں وزراء کی موجودگی ہر صورت ممکن بنائیں گے کیونکہ ایوان میں قانون سازی کے حوالے سے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔