اسلام آباد: پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ اور نیب کے گواہ واجد ضیا نے کہا ہے کہ نواز شریف نے نیب کو 50 ملین روپے جرمانہ ادا کیا تھا۔
فلیگ شپ ریفرنس میں خواجہ حارث کی واجد ضیاء پر جرح مکمل ہوگئی جس کے نتیجے میں نواز شریف کے خلاف تیسرا مقدمہ بھی حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی اور نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے واجد ضیا پر جرح کی۔
خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا آپ نے تفتیش کی کہ نواز شریف نے چوہدری شوگر مل سے 110 ملین روپے کا قرض کیوں حاصل کیا؟۔ واجد ضیا نے کہا کہ صرف 60 ملین روپے سے متعلق معلوم کیا تھا جس میں سے 50 ملین روپے نواز شریف نے نیب کو دیے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ کیا آپ نے جاننے کی کوشش کی کہ نواز شریف نے نیب کو یہ رقم کیوں دی؟، واجد ضیا نے کہا کہ جے آئی ٹی کے رکن اور نیب کے افسر عرفان منگی سے پوچھا تھا کہ نوازشریف نے یہ رقم کیوں دی، عرفان منگی نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی ایک کاپی فراہم کی، نواز شریف کی جانب سے نیب کو رقم جرمانے کی مد میں دی گئی تھی، انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت کراچی اور احتساب عدالت اٹک کے فیصلوں کے بعد یہ جرمانہ دیا۔
خواجہ حارث نے کہا کہ کیا آپ کے نوٹس میں آیا تھا کہ نیب نواز شریف سے یہ رقم لینے کا مجاز نیب نہیں تھا؟۔ واجد ضیا نے کہا کہ ہمارے نوٹس میں آیا تھا کہ نیب مجاز رقم لینے کا مجاز نہیں تھا۔