|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2018

 اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان باضابطہ مذاکرات آج ہوں گے جب کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 7 ارب ڈالر تک قرض لے سکتا ہے۔

پاکستانی حکام کیساتھ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان پہنچ گیا ہے، وفد کی قیادت جائزہ مشن کے سربراہ ہیرالڈفنگر کررہے ہیں۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے دستاویز تیار کرلی گئی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ آئی ایم ایف کو پروگرام کی دستاویز پیش کریں گے، پاکستان آئی ایم ایف کے قرض کی حد کے مطابق قرض لے گا اور ممکنہ طور پر پاکستان 6 سے 7 ارب ڈالر تک قرض لے سکتا ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے دوران قرض کی واپسی پر بھی تفصیل دینا ہوگی، قرض کی واپسی کے لیے اصلاحات کا مکمل پلان دینا ہوگا، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے وفد کو گردشی قرضوں اور سبسڈی میں کمی کے لیے بھی اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر اور گورنر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر حکام نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لاگارڈے سے ملاقات کی جس میں آئی ایم ایف سے قرض کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کی گئی تھی۔