|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2018

نصیر آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ حاجی نواز مینگل کو سازش کے تحت اغواء کرکے مستونگ میں قتل کیا گیا متعلقہ ادارے قاتلوں کو زندہ گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں تاکہ قتل کے محرکات کو سامنے آسکیں آیا وہ کون لوگ تھے ۔

جنہوں نے ڈیرہ مراد جمالی سے سیکورٹی اداروں کے بیسیوں چیک پوسٹوں سے گزر کر حاجی نواز مینگل کو مستونگ لے جاکر انکو شہید کیا ۔ہمارے ساتھی کے قتل کو جواز بناکر مستونگ میں خون ریزی کی سازش کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے ۔ 

اسلام آباد سے ایس پی طاہر خان داوڑ کی افغانستان منتقلی اور وہاں پر انکا قتل پاکستان میں گڈ اور بیڈ طالبان کی اصطلاح متعارف کرانے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔ عوام پر دہائیوں سے مظالم کے نشتر برسانے والا صاحب اختیار طبقہ بے حس ہوچکا ہے ملک میں حکمرانی اندھے گونگے اوربہروں کے پاس ہے ۔ 

گزشتہ روز ڈیرہ مراد جمالی پریس کلب میں صحافیوں سے ٹیلیفون پر گفتگو اور ملاقات کیلئے آنیوالے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پولیس آفیسر محفوظ نہیں تو باقی ملک میں کیا حال ہوگا ۔ بلوچستان کے ساتھ ناانصافی اور ظلم کا سلسلہ اپنے تسلسل سے جاری ہے ۔

نوابزادہ لشکری رئیسانی نے نصیرآباد کے معروف تاجر رہنما حاجی محمد نواز مینگل کے اغوااور انکے قتل پر اپنے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی سے کوئٹہ اور مستونگ تک بیسیوں چیک پوسٹ ہیں جن سے گزرنے والے ہر فرد کی تلاشی لی جاتی ہے مگر یہ بات باعث حیرت ہے کہ اغواکاران چیک پوسٹوں سے گزر کر نواز مینگل کو سینکڑوں کلو میٹر دور مستونگ لے جاکر وہاں قتل کرتے ہیں حاجی محمد نواز مینگل کی شہادت ملک کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔

حکومت شہد حاجی محمد نواز مینگل کے اغواء اور قتل کے واقعے میں ملوث ملزمان واقعہ کے ماسٹر مائینڈ اور سہولت کاروں کو گرفتار کرکے واقعہ کے محرکات کو عوام کے سامنے بے نقاب کرے چاہے وہ کتنے بھی بااثر کیوں نہ ہوں ان کے ساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے۔ 

نوابزادہ لشکر ی رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کا دفاع کرنا ہمارا جمہوری حق ہے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی مسائل پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کرے گی ۔