|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2018

اسلام آباد:  گوادر بلڈرزاینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہد ید اروں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان ملک کے سرمایہ کاروں سے ملیں اور ان کو درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائیں۔

عمران خان گوادر کا دورہ کریں، سی پیک بنتے ہی ملک کو درپیش معاشی بحران ختم ہوجائیں گے،ہمیں بیرونی ممالک سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ،گودار پاکستا ن معاشی حب بن گیا ہے،بین الاقوامی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آئینگے 600کلو میٹر پر مشتمل گوادر بلٹ ایک بین الاقوامی معیار کا شہر بن رہا ہے۔

پیر کو گوادربلڈرز اینڈ ڈویلپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں میں احمد اقبال بلوچ چیئر مین گوادر بلڈرزاینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن، سیکریٹری باسط محمود، سینئر وائس چیئرمین آصف مون، وائس چئیرمین محمود خان سمیت دیگر عہدیداروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے کے تمام بلڈرز کی نمائندگی کرتے ہیں اورایک روز قبل ہماری میٹنگ بلوچستان کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر اختر نذیر کے ساتھ بلوچستان ہاس میں ہوئی جہاں ہمارے تمام عہد یداران موجود تھے۔

ہمیں حکومتِ بلوچستان نے اعتماد میں لیا اور جو قومی ترقی کر طرف بلوچستان اور پاکستان جا رہا ہے اس کے اندر ہمیں آن بورڈ لیا گیا۔ نئے ماسٹر پلان کے بارے میں ہمیں آگاہ کیا گیا اور جو بلڈرز کے مسائل ہیں اس کے لیے کمیٹیاں بنائی گئیں۔ 

اس سلسلے میں چیف سیکریٹری نے ڈی جی گوادر ڈیویلوپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد، کمشنر مکران ڈ ویڑن، ڈی سی گوادر اور جی ڈی اے کے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کردیئے۔ 

چیئر مین جی بی ڈی اے نے کہا کہ ہم لوگوں نے جتنی انویسٹمنٹ گوادر میں کی، جتنا گوادر کو پراجیکٹ کیا اور جتنی گوادر کی مارکیٹنگ کی اس کا ایمپیکٹ ہمیں سی پیک کی شکل میں مل رہا ہے۔ اور گوادر سی پیک کا مرکزہے۔ گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمال دین، کمیشنر مکران، ڈی جی،جی ڈی اے اورڈی سی گوادر بھی موجود تھے۔ 

ان کی موجودگی میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے ان کو ہدایت دی کہ آپ وہاں پر کمیٹی بنائیں اور اس میں بلڈرز کے نمائندوں کو لے کر آئیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس ترقی میں بلڈرز ہمارے شانہ بشانہ شامل ہوں۔ 

یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ون ونڈوز آپریشن ہو نہ صرف پاکستانی انویسٹرز کے لیے بلکہ بین القوامی انویسٹز کے لیے بھی ون ونڈو آپریشن کا اہتمام کیا جائے اور اس تجویز پر ایک ماہ کے اندر کام کرنے کی ہدایت بھی کی۔

کہا گیا کہ اس معاملے میں شفافیت ہونی چاہیے۔ اور جن لوگوں کو گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے این اور سی جاری کئے ہیں ان کے لیے یہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ این او سی آپ کی اور الاٹی کی انویسٹمنٹ کو محفوظ کرتی ہے۔

حکومت بلوچستان نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ ہم گوادر کی ترقی کے حوالے سے اس پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گزارش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب دو مہینوں میں کم از کم ایک دفعہ گوادر ضرور وزٹ کریں۔ جس طرح سے اسلام آباد، لاہور اور کراچی کو فوکس کیا جاتا ہے اسی طرح گوادر کو بھی فوکس کیا جائے کیوں کہ گوادر پاکستان کا معاشی حب ہے۔