|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2018

کوئٹہ: نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کے صدر میر عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم پر مکمل درآمد کے بجائے اس کو رول بیک کرنے کی سازش مخصوص مائنڈ سیٹ کی بااختیار حکمرانی کی تسلسل کی عکاسی ہے۔

جمہوریت کے فروغ،پارلیمنٹ کی بالدستی،اور سیاسی وجمہوری عمل جاری رہنے سے ہی طاقتور مائنڈ سیٹ کو شکست دی جا سکتی ہے کارکن نیشنل پارٹی کی تنظیم کی مضبوطی کی حقیقی وارث ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل بسیمہ کے تحصیل کابینہ کے انتخابات کے موقع پر تحصیل کونسل اجلاس اور نو منتخب کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تحصیل کونسل نے تحصیل کابینہ کے عہدیداروں کا چناؤ کیاجس میں امداداللہ تحصیل صدر،منظور احمد ناہب صدر،احسان اللہ جنرل سیکرٹری،امان اللہ ڈپٹی جنرل سیکرٹری۔،کیپٹن روف فنانس سیکرٹری،علی نواز انفارمیشن،عزیز بلوچ رابطہ سیکرٹری منتخب ہوئے۔

میر عبدالخالق بلوچ نے نومنتخب کابنیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنی تنظیمی ساخت و ڈھانچے اور پارٹی اداروں کی بروقت جہموری طریقے کار کے مطابق تکمیل کی بنیاد پر ملک کی دیگر جماعتوں سے فوقیت رکھتا ہے۔منظم تنظیم ہی سیاسی جماعتوں کی طاقت ہوتی ہے۔

نیشنل پارٹی کو اعزاز حاصل ہے کہ متحرک اور فحال کارکنان کی کثیر تعداد نظریاتی طور پر منسلک ہیں۔اس لیے کارکن نیشنل پارٹی کا کل وقتی اثاثہ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ نیشنل پارٹی کی قیادت نے ملک میں سیاسی و جہوری اقدار۔جہوریت کے استحکام۔پارلیمنٹ کی بالادستی۔آہین و قانوں کی حکمرانی۔قومی خودمختاری و سوال۔وسائل پر حق حاکمیت۔

انسانی حقوق کی فراہمی کے لیے اور آمریت کے خلاف طویل سیاسی جہموری جدوجہد کیں۔اور اس طویل سیاسی جدوجہد میں نیشنل پارٹی کی قربانیوں کی لمبی فہرست ہے اور اسی جہد تسلسل کی بنیاد پر نیشنل پارٹی اور ملک کی دیگر جہموری سیاسی جماعتوں نے 18ویں ترمیم متعارف کرتے ہوئے منظور کی۔

لیکن 18 ویں ترمیم کے آہین و قانون کے حصہ ہوتے ہی ملک کی طاقتور ماہنڈ سیٹ اس کو ختم کرنے سازش میں مصروف عمل ہے۔اور اب عام دھاند لی زدہ انتخابات کے بعد یہ عناصر زیادہ سرگرم ہوگئے ہے۔

لیکن نیشنل پارٹی سمیت ملک کی دیگر جہموری سیاسی جماعتیں اس گہری سازش کا بھر پور مقابلہ کریگی۔اور نیشنل پارٹی اس تحریک میں اولین کردار ادا کریگی۔