کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے احتجاج اور ہڑتال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا تعلیم کو لازمی سروس قرار دینے کیلئے تعلیمی ایکٹ 2018 متعارف کرادیا گیا ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوگی ۔
سیکرٹری تعلیم بلوچستان طیب لہڑی نے نجی ٹی وی کو بتایاکہ حکومت تعلیم کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کر رہی ہے اسی مقصد کیلئے تعلیم کو لازمی سروس قرار دینے کیلئے تعلیمی ایکٹ 2018 متعارف کرادیا گیا جس کے تحت سرکاری اساتذہ کے تعلیمی سرگرمیوں کے بائیکاٹ،ہڑتال اور احتجاج پر پابندی ہوگی ۔
ایکٹ کے مطابق خلاف ورزی کرنے کی صورت میں سزا ملے گی ،یہ سزا ایک سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوسکتی ہے، سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ صوبائی کابینہ تعلیمی ایکٹ 2018کی منظوری دے چکی ہے،یہ ایکٹ قانون سازی کے لیے صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
بلوچستان حکومت کااساتذہ کے احتجاج اور ہڑتال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
وقتِ اشاعت : December 13 – 2018