کراچی: قومی دستاویزات پر غیر ملکیوں کو پاکستانی بناکر بیرون ملک بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی جعلی دستاویزات کے حامل 15 غیر ملکیوں کو بحرین میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد حقائق جاننے کے لیے ڈی جی نادرا سندھ میر عجم خان کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی، ڈی جی نادرا کی جانب سے وزارت داخلہ میں جمع کروائی گئی حتمی رپورٹ کے مطابق زیر حراست افراد ایرانی ثابت ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پکڑے جانے والے ایرانیوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے پنجگور، تربت، گوادر، بلیدہ اور لیاری سے شناخت ظاہر کرکے شناختی کارڈ وصول کیے جب کہ کراچی میں شناختی کارڈ لیاری، عوامی مرکز، شاہراہ فیصل، ڈی ایچ اے میگا سینٹر اور میمن گوٹھ کے نادرا دفاتر سے جاری ہوئے۔
ذرائع کے مطابق غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ 2009 سے 2018 کے درمیان جاری کیے گئے ہیں، پکڑے جانے والے ایرانی باشندوں کو پاکستانی ضلعی حکومتوں کے دستاویز پر شہریت ملی، 15 افراد کو ڈی پورٹ کرکے پاکستان بجھوادیا گیا ہے جو اب ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ اور بیرون ملک روانگی میں نادرا اور ایف آئی اے کا عملہ ملوث ہے،4 افراد کو برتھ سرٹیفکیٹ، 3 کو میڈیکل برتھ سرٹیفکیٹ، 3 کیسز میں تحریری حلف نامے جبکہ باقی کے لیے بلڈ ریلیشن کو استعمال کیا گیا ہے، جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حامل افراد کی شکلیں اہل خانہ سے یکسر مختلف تھیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی دستاویزات پر پکڑے جانے والے افراد فارسی کے علاوہ کوئی بھی علاقائی زبان نہیں بول سکتے جب کہ جعلی شناختی کارڈ کی اجراء میں ملوث نادرا اور دیگر اداروں کے افسران کی گرفتاری متوقع ہے۔