لاہور: عدالت نے جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو منجمد کردیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت کے حکم پر پروجیکٹر عدالت میں لگا کر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی رپورٹ چلائی گئی۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق زرداری گروپ نے 53.4 بلین کے قرضے حاصل کئے، 24 بلین قرضہ سندھ بینک سے لیا گیا، اومنی گروپ نے اپنے گروپ کو پانچ حصوں میں تقسیم کر کے قرضے لئے اور اومنی گروپ سے زرداری گروپ کے ذاتی اخراجات بھی ادا کئے جاتے رہے۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ اومنی گروپ کی شوگر ملز کے اکاونٹس سے ایک کروڑ 20 سے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے تک کی رقم زرداری گروپ کو ذاتی استعمال کے لئے دی جاتی رہی جب کہ کراچی اور لاہور بلاول ہاوس کے پیسے جعلی اکاونٹس سے ادا کئے گئے، بلاول ہاوس لاہور کی اراضی زرداری گروپ کی ملکیت ہے۔
عدالت نے جعلی اکاونٹس کیس میں اومنی گروپ کی جائیدادوں کو منجمد کردیا اور آصف زرداری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر اراضی گفٹ کی گئی تو پیسوں کیوں ادا کئے گئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو کیس کے فیصلے کیساتھ مشروط کرتے ہوئے کہا کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے آصف زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ سے استفسار کیا کہ آیان علی کہاں ہیں، کیا ایان علی بیمار ہوکر پاکستان سے باہر گئیں، بیمار ہوکر ملک سے جو باہر گیا، اسے واپس لانے کا کیا طریقہ ہے۔