|

وقتِ اشاعت :   January 4 – 2019

کوئٹہ: نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے ایک بیان کے ذریعے حکومت وقت کی توجہ گوادر شہر کے تقریباً ایک لاکھ کے قریب ماہی گیروں کے حالت زاراور نان شبینہ کے محتاج کرنے پر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کی وجہ سے توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی باالخصوص گوادر شہر کی ترقی کے جھوٹے بلند و بانگ دعوؤں کی پول مزید کھلتا جارہا ہے ۔

بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا تو درکنار ، گوادر شہر کے اکثریتی آبادی جو ماہی گیری کے پیشے سے تعلق رکھتے ہیں انہیں دانستہ طور پر ایسٹ بے ایکسپریس کے بنانے کیوجہ سے مکمل بے روزگار کردیا گیا ہے جس سے مقامی آبادی کو بے روزگار کرکے یہاں سے بے دخل اور منتقل کرنے کی سازش واضح طور پر نظر آرہی ہے جسے کسی بھی صورت میں بلوچستان کے محنت کش عوام اور قوم پرست سیاسی جماعتیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

ضلع گوادر کے ماہی گیروں کی تنظیم کے ساتھ ساتھ کم و بیش تمام سیاسی جماعتوں نے مطالبہ یا ہے کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کی کام کو روک کر سڑک کے درمیان تین مقامات پر ماہی گیروں کے لئے 200فٹ کی گزرگاہیں بنا کر وہاں فلائی اوورز تعمیر کئے جائیں ورنہ اس سڑک کی تعمیر ، ماہی گیروں کے معاشی قتل کے مترادف تصور کیا جائے گا اسی شہر کے90فیصد آبادی کی آمدنی کے ذریعہ ماہی گیری پیشے سے وابستہ افراد ہے ۔

اس سڑک کی تعمیر کی وجہ سے ماہی گیروں کے لئے سمندر جانے کے تمام راستے بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جبکہ سڑک کی انورائے مینٹل ایسٹمنٹ بھی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی مقامی ماہی گیروں کو سنا گیا ہے متبادل فش ہاربر کی تعمیر سے قبل ہی پرانے فش ہاربر کو ختم کیا گیا ہے گوادر ماسٹر پلانٹ اور دوسرے نام نہاد ترقی کے منصوبوں سے یہاں کے محنت کش عوام مکمل طو رپر بے خبر ہیں ۔

آخر میں انہوں نے ماہی گیروں کے تمام مطالبات تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے محکوم اور مظلوم محنت کش عوام بلوچ قومی تشخص اور دھرتی کے خلاف تمام سازشیں بند کی جائیں۔