|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2019

کوئٹہ:  بلوچستان وومن پارلیمنٹرینز کاکس کی چیئرپرسن شکیلہ نوید دہوار نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین سے متعلق زیر التواء قوانین کو بلوچستان اسمبلی میں زیر بحث لاکر موثر قانون سازی کی جائے گی ۔

انہوں نے گزشتہ روز سیکرٹری بلوچستان اسمبلی اور یو این ڈی پی کے نمائندگان سے ملاقات میں وومن پارلیمنٹرینز کاکس کے قوانین سے متعلق طریقہ کار وضح کرنے اور بلوچستا ن اسمبلی کے اسٹریٹجک پلان اور دیگر امورکا تفصیلی جائزہ لینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اہداف حاصل کرنے کیلئے وومن پارلیمنٹرینز کاکس کے قوانین کا ازسر نو جائزہ لیا جارہا ہے ۔

جلد بلوچستان میں خواتین سے متعلق زیر التواء قوانین کو بلوچستان اسمبلی میں زیر بحث لا کر مستقبل سے متعلق موثر قانون سازی کی جائے گی تاکہ بلوچستان میں بھی خواتین ایک جمہوری معاشرے میں رہتے ہوئے اپنے حقوق حاصل کرنے میں کامیاب ہوں ۔ 

انہوں نے کہا کہ جلد ومن پارلیمنٹرینز کاکس کے کام میں بہتری لانے کیلئے دفتر کاقیام اورعملہ کی تقرری عمل میں لائی جارہی ہے ۔ اس موقع پر سیکرٹری بلوچستان اسمبلی نے وومن پارلیمنٹرینز کاکس کی چیئرپرسن کو تجویز دی کہ وہ قوانین سے متعلق قانونی معاونت کیلئے دو خواتین وکلاء کو بطور اعزازی ممبر نامزد کریں تاکہ وہ قوانین میں ترامیم کیلئے اپنی تجاویز دے سکیں ۔

وومن پارلیمنٹرینز کاکس کا آئندہ اجلاس 14 جنوری بلوچستان اسمبلی میں وومن پارلیمنٹرینز کاکس دفتر میں منعقدہ ہوگا جس میں چیئرپرسن کو دیگر صوبوں میں وومن پارلیمنٹرینز کاکس سے متعلق بریفنگ دی جائے گی اجلاس میں دیگر صوبوں کے قوانین اور طریقہ کار کے مطابق قوانین کا ازسرنو جائزہ لیا جائیگا ۔