گوادر: سعودی عرب کی جانب سے گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے منصوبے پر پیش رفت۔ سعود ی عرب کا وفد وزیر پٹرولیم برائے توانائی کی قیاد ت میں گوادر پہنچ گیا ۔آ ئل ریفائنری کا منصوبہ 10ملین ڈالرز کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ ریفائنری کے قیام کے لےئے آئندہ ماہ معاہد ہ دستخط کےئے جائینگے ۔ پاکستان اور سعود ی عرب کے تعلقات تاریخی طور پر استوار ہیں ۔
آ ئل ریفائنری کے قیام اور سی پیک منصوبے پر شراکت داری کر کے پا کستان کی خوشحالی اور اقتصادی ترقی کو مستحکم بنانا چاہتے ہیں ۔ سعودی عرب پا کستان میں دیگر شعبوں پر بھی سر مایہ کاری کا خواہاں ہے ۔ آئل ریفائنری کا منصوبہ خطہ میں سر مایہ کاری کے فروغ کے لےئے اہمیت کا حامل ثابت ہوگا۔
سعودی عر ب کے وزیر برائے پٹرولیم و تو انائی کا اظہار خیال۔ تفصیلات کے مطابق سعود ی عرب کا ایک اعلیٰ سطحی و سعودی عرب کے وزیر برائے پٹرولیم و توانائی انجینئر خا لد بن عبدالعز یز کی قیادت میں گوادر پہنچ گیا ۔ گوادر کے انٹر نیشنل ہوائی اڈے پر سعودی عرب کے وفد کا وفاقی وزیر برائے پٹرو لیم غلا م سرور، وفاقی وزیر برائے میر ین افےئر علی زیدی اور صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور بلیدی سمیت دیگر حکام نے ان کا پر تپا ک خیر مقدم کیا۔
بعدازاں وفد کو گوادر پورٹ کے فری زون کے بزنس کمپلکس میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں جی پی اے گوادر کے چےئر مین دوستین خان جمالدینی، جی ڈی اے کے چےئر مین ڈاکٹر سجا د بلوچ اور چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چےئر مین ژنگ باؤ ژنگ نے بریفنگ دی۔
اجلاس میں حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے پٹرولیم غلام سرور، وفاقی وزیر برائے میر ین افےئر علی زیدی، صوبائی وزراء ظہور احمد بلیدی، سلیم کھوسہ، مبین خلجی اور صوبائی سیکریڑی برائے انرجی پسند خان بلیدی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شر کت کی۔
اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے گوادر میں 10بلین ڈالر ز کی لاگت سے تعمیر ہونے والے آئل ریفائنری کے منصوبے پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کر تے ہوئے سعودی عرب کے وزیر برائے پٹرولیم و تو انائی نے کہا کہ ان کا وفد سعو دی فرمان رواکے خصوصی ہدایت پر گوادر آیا ہے سعودی عرب کے فرمان روا پاکستان کی ترقی اور بقائے باہمی امن کا داعی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پا کستان اور سعودی عرب کے درمیانہ اقتصادی ، سماجی اور مملکت کے امور کے حوالے سے گہر ے روابط استوار ہیں جس کی تاریخ صد یوں تک محیط ہے سعودی عرب پا کستان کو ہمیشہ سے اقتصادی اور مالی امداد فراہم کر رہا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان موجود گہر ے روابط اور تعلقات کی سعی کرتا ہے اب سعودی عرب پا کستان میں براہ راست سرمایہ کاری کا خواہاں ہے یہ سرمایہ کاری نہ صرف پٹر ولیم کے شعبہ تک محدود ہوگی بلکہ اس کو دیگر شعبوں تک بھی توسیع دی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اس خطہ کی مثالی بندرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے اس بناء پر اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں بلکہ یہ اس خطہ کی بین الاقوامی سر مایہ کاری کو مہمیز دینے کی تمام اہلیت رکھتا ہے سعود ی عرب پٹرولیم کے شعبہ کو مستحکم بنانے کے لےئے گوادر میں آئل ریفانئر ی قائم کر یگی جو تیل کی خر یداری امپورٹ اور ایکسپورٹ کے حوالے سے ہمہ گیر تبدیلیوں کا محور ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مختصر مدت کے اندر آئل ریفائنری کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی ۔وفاقی وزیر برائے پٹرولیم غلام سرور خان نے سعودی عرب کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں ان کی بے لوث کاوشوں کو سرآہتی ہے یہ دورہ انتہائی دو ررس اہمیت کا حامل ہے ۔
سعود ی عرب کیجانب سے گوادر میں آئل ریفانئری کے قیام کے منصوبے کی منظوری وفاقی کابینہ پہلے دی چکی ہے جس پر عمل درآمد کے لےئے سعودی عرب کے کراؤن پرنس اگلے ماہ پا کستان کے دورہ پر پہنچنے والے ہیں اس موقع پر پا کستان اور سعودی عرب کے درمیان گوادر میں قائم ہونے والے تاریخی آئل ریفانئری کے قیام کے منصوبے پر دستخط کےئے جائینگے جس کے بعد سعودی عرب بھی سی پیک منصوبہ کا اہم شراکت دار بن جائے گا ۔
یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کی ترقی کے لےئے سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ اس سے اس خطہ میں خوشحالی اور اقتصادی ترقی کی نئی تاریخ رقم ہوجائے گی ۔ وفاقی وزیر برائے میر ین افےئر علی زید ی نے کہا کہ سعود ی عرب اور پاکستان کے تعلقات تاریخی طور پر استوار ہیں ۔
سعودی عرب کی جانب سے آئل ریفائنری کا منصوبہ پا کستان کی اقتصادی ترقی کو نئی جہت دے گا ہم چاہتے ہیں سعودی عرب نہ صرف آئل ریفائنری کا منصوبہ لگا ئے بلکہ پا کستان میں اگلر یکلچر اور دیگر شعبوں میں سر مایہ کاری کر ے ۔
ایڈ یشنل سیکریڑی برائے پٹرولیم تنو یر قریشی کا کہنا تھاکہ پاکستا ن سالانہ لاکھوں بلین ڈالرز کی تیل برآمد کر رہا ہے سعود ی عر ب کی جانب سے آئل سٹی کے قیام کا منصوبہ پا کستان کی تیل کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں سہل کر دار ادا کر ے گا۔
انہوں نے کہاکہ پا کستان میں پٹرولیم مصنوعات کے علاوہ زراعت کے شعبوں میں بھی سر مایہ کاری کے ذر خیز مواقع موجود ہیں اس وقت پاکستان دنیابھر میں چاول امپورٹ کر نے والا اہم ملک ہے جس کو بین الاقوامی سر مایہ کاری سے مزید منفعت بخش قرار دیا جا سکتا ہے ۔ا نہوں نے سعودی عرب کی جانب سے پٹرولیم سمیت دیگر شعبوں میں سر مایہ کاری میں دلچسپی کے اظہار کو بھی سراہا۔
سعودی وزیر کا دورہ گوادر ،آئل ریفائنری کیلئے مختص جگہ کا معائنہ کیا معاہدے پر دستخط آئندہ ماہ ہونگے
وقتِ اشاعت : January 13 – 2019