اسلام آباد: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے وفاقی دارالحکومت میں قحط سالی پر قومی مشاورتی ورکشاپ (National Conservative Workshop on Drought) میں شرکت کی اور بلوچستان میں خشک سالی کے اثرات، نقصانات، امدادی کارروائیوں اور درپیش مشکلات سے ورکشاپ کے شرکاء کو آگاہ کیا۔
صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بلوچستان کے 20 سے زائد اضلاع خشک سالی سے شدید متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے نا قابل تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے خشک سالی کی وجہ سے ان علاقوں میں پانی اور خوراک کی قلت پیدا ہو رہی ہے جس سے لوگ بھوک، افلاس، ذہنی اور جسمانی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، بچوں میں غذائی قلت ہر آئے دن زور پکڑتی جارہی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں خشک سالی پر قابو پانے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس کے لیے وفاقی حکومت اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سمیت پاکستان میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کو دیگر امور پر ترجیحی بنیادوں پر فوقیت نہ دی گئی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں غربت اور محرومی سمیت دیہی علاقوں سے لوگوں کا قحط سالی کی وجہ سے شہری علاقوں کی جانب نقل مکانی کا ناقابل یقین سلسلہ شروع ہو سکتا ہے جس سے بلوچستان کی معیشت پر ناقابل یقین منفی اثرات مرتب ہوں گے اور صوبہ مزید پسماندگی کی طرف جا سکتا ہے۔
قحط سالی پر قومی مشاورتی ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد بلوچستان اور سندھ میں خشک سالی کے اثرات کو کم کرنا، اسکی روک تھام اور خشک سالی سے نبرد آزما ہونے کے لیئے تیاریوں کو پرکھنا اور ان پر مشاورت کرنا تھا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی تھے ۔
تقریب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، وفاقی وزیر مملکت برائے موسمی تغیرات زرتاج گل، سینیٹر سرفراز احمد بگٹی، چیئرمین این ڈی ایم اے لفٹنگ جنرل ریٹائرڈ عمر محمود حیات اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نیل برن(Neil Buhne) بھی شریق تھے۔ ورکشاپ میں بلوچستان اور سندھ میں خشک سالی کے اثرات اور نقصانات سمیت دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور خشک سالی کے روک تھام، امداد و بحالی اور درپیش مشکلات کے حل کے لیے سفارشات بھی پیش کی گئی ۔
خشک سالی کے باعث ناقابل تلافی نقصانات کا سامنا ہے، ضیاء لانگو
وقتِ اشاعت : January 19 – 2019