|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2019

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 20 سے زائد اضلاع میں خشک سالی کا مسئلہ انفرادی نوعیت کا نہیں بلکہ یہ مسئلہ پورے بلوچستان کا مسئلہ ہے، اس مسئلہ کے حل اور متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے حکومت بلوچستان بھر پور کوشش کر رہی ہے۔

اسی سلسلے میں وہ پچھلے ہفتے اسلام آباد میں منعقدہ “قحط سالی پر قومی مشاورتی ورکشاپ” میں شرکت کرنے گئے تھے جہاں انہوں نے خشک سالی کی وجہ سے درپیش مسائل سے اور دیگر حکومتی اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے اس مسئلہ کو پرزور انداز میں پیش کیا جس پر وفاقی حکومت، چیئرمین این ڈی ایم اے اور حکومتی عہدیداروں نے بلوچستان میں خشک سالی سے نمٹنے کے لئے بھرپور معاونت کی یقین دھانی کرائی۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر داخلہ نے صوبائی وزراء، حکومتی و حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی کے ہمراہ پی ڈی ایم اے مین آفس کے دورہ کے موقع پر کیا۔اس موقع پر صوبائی مشیر لائیوسٹاک مٹا خان، میر گہرام بگٹی، پی ٹی آئی کے رہنما سردار خان رند، ایم ایم اے کے رہنما اصغر علی ترین اور یونس عزیز زہری موجود تھے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران زرکون نے وزیرداخلہ بلوچستان اور ارکان اسمبلی کو پی ڈی ایم اے کے جانب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

دریں اثنا صوبائی وزیر میرضیاء اللہ لانگو کے ہمراہ صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی نے پی ڈی ایم اے کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور پی ڈی ایم اے کے کام پر اطمنان کا اظہار کیا ۔ حزب اختلاف اور حکومتی ارکان اسمبلی نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کے کام میں کسی بھی غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

بعد ارزاں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے آئی جی آفس کا دورہ کیا جہاں وہ آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ اور دیگر افسران سے ملے۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ حیدر علی شکّوہ بھی موجود تھے ۔

آئی جی پولیس نے وزیر داخلہ کو بلوچستان میں امن وامان کے مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا اور انھیں بریفنگ بھی دی گئی۔ صوبائی وزیر داخلہ نے پولیس حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن و امان کے حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت اور تساہلی برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس لیویز اور دیگر سکیورٹی اداروں کی امن و امان کے قیام کے لئے قربانیاں اور کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

پولیس لیویز اور دیگر سکیورٹی ادارے بلوچستان میں داخل ہونے اور بلوچستان سے باہر جانے کے راستوں کی مجموعی طور پر کڑی نگرانی کریں تاکہ دہشت گرد اور دیگر شر پسند اپنے مضموم مقاصد حاصل کرنے کے لیے بلوچستان میں داخل ہی نا ہونے پائیں ۔

بعدازاں صوبائی وزیر داخلہ نے سنٹرل جیل کوئٹہ کا دورہ بھی کیا، جہاں وہ قیدیوں سے ملے اور ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے جیل کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور موقع پر موجود افسران کو ہدایت دی کہ وہ قیدیوں کو مفید شہری بنانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ جیل میں قیدی اپنا مدت قید مکمل کرنے کے بعد جب جیل سے باہر آ جائیں تو وہ مفید شہری بن کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے ھدایت دی کہ جیل مینول کے مطابق قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی میں کوئی بھی کسر نا چھوڑی جائے ۔ منشیات کے عادی قیدیوں کو علاج معالجہ کی سہولت دی جائے اور منشیات کے خلاف جنگ میں پولیس اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔