|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے لورالائی واقعہ میں پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے لورالائی دھرنے میں شریک افراد ملکی آئین اور قانون کے دائر ہ میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج کے ذریعے صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں سے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔

جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پولیس کے تشدد سے پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کی شہادت ہوئی انہوں نے کہا کہ سیاسی و مذہبی جماعتوں، وکلاء تنظیموں سمیت انجمن تاجران نے شٹرڈا ن ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کرکے واقعہ سے متعلق اپنی ناپسندیدیگی کا اظہار کیا۔ 

انہوں نے کہاکہ غریب صوبے کے وسائل کو بے دردی سے کرپشن اور عیاشیوں کی نذر کرنے والوں کو پرامن شہریوں کا احتجاج ناگوار گزرہا ہے لورالائی واقعہ سے قبل وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے پرامن احتجاجی دھرنا دینے والے لاپتہ افراد کے لواحقین کو سڑک پر گھسیٹ کر صوبے کی روایات کو پامال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں خوف وہراس کا ماحول پیدا کرکے عوام کو انکے سیاسی و معاشی حقوق ساحل وسائل پر اختیار کے مطالبہ سے دستبردار کرنے کی کوششیں کرنے والوں کو ناکامی ہوگی۔ 

حکومت واقعہ میں نامزد اے ایس پی لورالائی سمیت دیگر اہلکاروں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے واقعہ سے متعلق حقائق سے عوام کو آگاہ کرے۔ انہوں نے ارمان لونی کی شہادت پر وڑانگہ لونی سمیت کے خاندان کے دیگر افراد سے تعزیت کا اظہار کیا ہے