|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2019

پاکستان میں سعودی عرب 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے جس میں خاص کر آئل ریفائنری گوادرشامل ہے، اس کے ساتھ دیگر تجارتی معاہدے بھی کئے جائینگے ، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ماضی میں بھی خوشگوار تعلقات رہے ہیں مگر تجارتی حوالے سے اتنی بڑی سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔ 

ملک میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کو ہر سطح پر سراہا جارہا ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چودھری فواد حسین کاکہناہے کہ سعودی عرب سے دوستی کیلئے حکومت اور اپوزیشن اکٹھی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد پر اسلام آباد اور راولپنڈی کو بند نہیں کیا جارہا بلکہ سیکیورٹی سخت ہوگی،سعودی عرب اور یواے ای پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں،محمد بن سلمان کے دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں ڈالر کے معاہدے ہوں گے۔ 

پورا پاکستان سعودی ولی عہد کی آمد پرخوش ہے،سعودی عرب سے دوستی کیلئے حکومت اور اپوزیشن اکٹھی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ گزشتہ دس سالوں میں ہونیوالی سرمایہ کاری سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی ۔ محمد بن سلمان کے دورے سے پاک سعودی تعلقات کونئی جہت ملے گی۔ 

پاکستان اورسعودی سپریم کوآرڈنیشن کونسل قائم کی گئی ہے جس کے تحت پاکستان اور سعودی عرب کے جوائنٹ ورکنگ گروپ مل کرکام کریں گے، جتنے بھی معاہدے ہوں گے اس کی نگرانی کونسل خود کریگی جبکہ پاکستان کی جانب سے سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کی نگرانی وزیر اعظم عمران خان کریں گے اور سعودی عرب کی جانب سے اس کونسل کی نگرانی ولی عہد محمد بن سلمان کریں گے۔ سعودی عرب کے دونئے شہروں کیلئے افرادی قوت فراہم کریں گے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد کے موقع پر وفاقی دارالحکومت کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے اسلام آباد کو نہیں صرف ریڈزون کو بند کیا جائیگا۔یقیناًیہ پاکستان میں پڑوسی مسلم ممالک کی جانب سے تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی اس سے قبل بھی پڑوسی ممالک کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی مگر عالمی اور خطے کی صورتحال کے باعث اس میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔ 

اب حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور دنیا میں معاشی انقلاب کی وجہ سے سماجی تبدیلیاں پیدا ہورہی ہیں ،عوام کی طرز زندگی بدلتی جارہی ہے مگر ہمارے یہاں غربت، مہنگائی عروج پر ہے اوربنیادی سہولیات کا فقدان ہے مگر اب ان چیلنجز اور بحرانات سے نمٹنے کا وقت آگیا ہے۔ ملکی ترقی سے معاشی اور سماجی تبدیلیاں آئیں گی جس سے عوام کو برائے راست فائدہ پہنچے گا۔