|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2019

لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف نے لاہور جناح اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار کردیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق  سابق وزیراعظم نے لاہور جناح اسپتال سمیت دیگر سرکاری اسپتالوں میں انجیوگرافی کرانے سے انکار کردیا ہے۔ سیکرٹری صحت پنجاب نے لاہور جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ سے نوازشریف کے علاج پر تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے علاج کے لیے اعلیٰ حکام کو رپورٹس ارسال کریں گے۔

دوسری جانب (ن) لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے نواز شریف کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں انجیو گرافی کرانے سے انکار کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف انجیو گرافی کرانے پر آمادہ ہیں، ان کے انکار کی بات درست نہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا نواز شریف کی انجیو گرافی کی اب تک اجازت نہ دینا مجرمانہ فعل ہے، مریض کو اتنے دن علاج سے دور رکھنا کس قانون، انصاف اور اخلاق کے معیار کے مطابق ہے؟ انجیوگرافی کے عمل میں حکومت کی جانب سے دانستہ تاخیرصورتحال کو مشکوک بنا رہی ہے۔

ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انا، ضد اور عناد پر پنجاب حکومت علاج میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے، نواز شریف کی صحت اور زندگی کو خطرے میں ڈالنے کی ذمہ داری عمران نیازی پرہوگی۔ نوازشریف کو جس طرح کی اسپتال کنڈیشنز میں رکھا گیا وہ ان کی صحت کے لئے مضر ہے، نواز شریف کو جناح اسپتال میں 8 دن ہوگئے، انہیں ایسی علاج گاہ میں رکھنا تجویز کیا گیا جہاں عارضہ قلب کے علاج کی سہولیات نہیں۔