|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2019

کوئٹہ: پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے پروگرام منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا ہے کہ صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد اب 5 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے بلوچستان میں ایڈز کو کنٹرول کرنا اب پہلے سے زیادہ ضروری ہوچکا ہے ایڈز کا راستہ روکنے کے لئے علماء کرام اساتذہ کرام سول سوسائٹی میڈیا اور تمام شعبہ زندگی کو کردار ادا کرنا ھوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے تحت منعقدہ علماء سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔سیمینار میں علماء کرام اور مذہبی سکالرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ڈاکٹر افضل زرکون نے کہا کہ بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام اکیلے اور محدود وسائل میں اس لاعلاج اور خطرناک مرض کے خلاف کام نہیں کرسکتا ایڈز کا راستہ روکنے کے لئے علماء کرام اساتذہ کرام سول سوسائٹی میڈیا اور تمام شعبہ زندگی کو کردار ادا کرناہوگا۔

ورنہ ایڈز نے بلوچستان میں بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اب اس سے نمٹنا ہم سب کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ ایڈز کے خلاف آگاہی آج بھی کم ہے اور لوگ آج بھی ایڈز کو صرف جنسی تعلق ہے جوڑ رہے ہیں جبکہ حقیقت میں جنسی تعلق کے علاوہ دوسرے ذریعے بھی ایڈز کا موجب ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر محمد حیات رونجھو نے کہا کہ علماء کرام اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایڈز کے مرض کو روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں علماء کرام مساجد اور دیگر مواقع پر لوگوں کو ایڈز سے بچنے اور اسلامی تعلیمات اپنانے کا درس دیں ۔

ڈاکٹر عطاء الرحمن نے اس موقع پر کہا کہ آج کے اس سیشن میں اہم علماء کرام تشریف رکھتے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ علماء کرام اور تمام مذہبی اسکالرز ملکر لوگوں کو ایڈز سے متعلق آگاہی دیں بلوچستان جوکہ آبادی کے لحاظ سب سے کم اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ ترین صوبہ ہے یہاں 5ہزار سے زائد لوگوں کا ایڈز میں مبتلا ہونا ایک المیہ اور خطرے کی بات ہے ۔

حکومت بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے کردار کو موثر بنانے کے لئے وسائل اور فنڈز فراہم کریں ڈاکٹر داؤد خان اچکزئی نے اس موقع پر بلوچستان میں ایڈز سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ صوبے میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 سے زیادہ جبکہ اس وقت 1133 ایڈز سے متاثرہ مریض پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ 

کوئٹہ میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 824 تربت میں 309 ہے جبکہ ان میں 891 مرد 196 خواتین ہیں بلوچستان میں 100 افراد ایڈز کی مرض سے وفات پاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ایڈز کے مریض نشہ کرنے والے افراد میں سے ہیں جوکہ سرنج کے ذریعے نشہ لیتے ہیں جبکہ جنسی بے راہ روی اور بغیر ٹیسٹ شدہ خون مریض کو لگانے سے بھی پھیل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایڈز ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کا علاج محتاط زندگی ہی ہے علماء کرام سیمینار سے مولانا انوارالحق حقانی سید محمد ہاشم موسوی اور ڈاکٹر ممتاز مگسی نے بھی خطاب کیا۔