کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ نے کہا ہے تمام شعبہ جات بلخصوص تعلیمی حوالے سے مختلف طریقوں سے بلوچوں کو دیوار سے لگائی جارہی یے بیوٹمز یونیورسٹی میں بات تو بلوچ مخالف اوپن میرٹ کی جاتی ہے لیکن یونیورسٹی انتظامیہ میرٹ سمیت تمام قوانین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔
میرٹ دشمن پالیسیوں کے تحت اہم شعبہ جات میں داخلوں کو صرف ایک مخصوص لسانی طبقے اور کرپشن کی بنیاد پر کی جاچکی ہے یونیورسٹی اسکالرشپس اور فیسوں کی کمی کے معاملات میں بلوچوں کو مختلف طریقوں سے نظر انداز کی جاتی رہی ہے جبکہ یونیورسٹی میں آسامیوں پر انٹرشپ کے نام پر بندر بانٹ بھی بلوچوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ۔
یونیورسٹی کے سب کیمپس کے حوالے سے بلوچ علاقوں کو مکمل نظر کی گئی نوشکی کے لئے مجوزہ یونیورسٹی کیمپس کو تاخیر کا شکار بنانا اور ملتوی کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف بھرپور احتجاج کی جائے گی .
آئی ٹی یونیورسٹی میں لسانی بنیادوں پر ہونے والے داخلوں کی مذمت
وقتِ اشاعت : March 17 – 2019